نوبل ایوارڈ جیتنے والے ماہر اقتصادیات ابھیجیت بنرجی نے کہا، ہندوستانی معیشت ڈگمگا رہی ہے

اکانومکس کانوبل جیتنے والے ہند نژاد امریکی اکانومسٹ ابھیجیت بنرجی نے کہا کہ ہندوستان میں ایک بحث چل رہی ہے کہ کون سا اعداد وشمارصحیح ہے اور حکومت کا خاص طور سے یہ ماننا ہے کہ وہ سبھی اعداد و شمار غلط ہیں،جو پریشان کن ہیں۔

اکانومکس کانوبل جیتنے والے ہند نژاد امریکی  اکانومسٹ ابھیجیت بنرجی نے کہا کہ ہندوستان میں ایک بحث چل رہی ہے کہ کون سا اعداد وشمارصحیح ہے اور حکومت کا خاص طور سے یہ ماننا ہے کہ وہ سبھی اعداد و شمار غلط ہیں،جو پریشان کن ہیں۔

نوبل ایوارڈ جیتنے والے  ہند نژاد امریکی اکانومسٹ ابھیجیت بنرجی( فوٹو: اے این آئی)

نوبل ایوارڈ جیتنے والے  ہند نژاد امریکی اکانومسٹ ابھیجیت بنرجی( فوٹو: اے این آئی)

نئی دہلی: اکانومکس کا نوبل  جیتنے والے ہند نژاد امریکی اکانومسٹ ابھیجیت بنرجی کا کہنا ہے کہ ہندوستانی معیشت ڈگمگائی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی دستیاب اعداد وشمار یہ بھروسہ نہیں دلاتے ہیں کہ ملک کی معیشت  میں جلد اصلاح ہونے والی ہے۔نوبل پانےکے بعد ابھیجیت بنرجی کا ہندوستان کو لے کر یہ پہلا رد عمل ہے۔ابھیجیت نوبل کا اعلان ہونے کے بعد  میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں اپنی بیوی کے ساتھ صحافیوں کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا، ہندوستانی معیشت ڈگمگائی ہوئی ہے۔موجودہ (گروتھ)ڈیٹادیکھنے کے بعد مستقبل میں معیشت میں اصلاح کو لے کر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا ۔گزشتہ 5 سے 6 سال میں ہم نے کچھ رفتار دیکھی ہے لیکن اب یہ بھروسہ بھی جا چکا ہے۔انہوں نے نوبل ملنے کی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سوچا نہیں تھا کہ کریئر میں اتنی جلدی انہیں یہ اعزاز ملے گا۔انہوں نے کہا،میں گزشتہ 20 سال سے یہ ریسرچ کر رہا ہوں ۔ہم نے غریبی کم کرنے کے لیے حل فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔

امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق، بنرجی نے ہندوستان کے شہری اور دیہی علاقوں میں اوسط کھپت کا اندازہ بتانے والےنیشنل سیمپل سروے کے اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا،ہم جو حقائق  دیکھ رہے ہیں،اس کے مطابق 15-2014 اور 18-2017 کے درمیان اعداد وشمار تھوڑے کم ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا، ایسا کئی سالوں میں پہلی بار ہوا ہے،تو یہ ایک بہت ہی بڑی وارننگ کا اشارہ ہے۔ہندوستان میں ایک بحث چل رہی ہے کہ کون سا اعداد وشمارصحیح ہے اور حکومت کا خاص طور سے یہ ماننا ہے کہ وہ سبھی اعداد وشمار غلط ہیں، جوان کے لیے  پریشان کن ہیں۔انہوں نے کہا ،لیکن مجھے لگتا ہے کہ حکومت بھی اب یہ ماننے لگی ہے کہ کچھ مسئلہ ہے۔معیشت بہت تیزی سے دھیمی ہو رہی ہے۔کتنی تیزی سے یہ ہمیں نہیں پتہ ہے،اعداد وشما ر کو لے کر تنازعہ ہے۔

غورطلب ہے کہ سال 2019 کے لیے اکانومکس کا ممتاز نوبل ایوارڈ ہندنژادد امریکی اکانومسٹ ابھیجیت بنرجی ، انکی بیوی ایستھرڈولفو اور امریکی اکانومسٹ مائکل کریمر کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے۔ابھیجیت بنرجی نے کلکتہ یونیورسٹی،جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی سے پڑھائی کی ہے۔ انہوں نے سال 1988 میں ہارورڈ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔

اس وقت بنرجی میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف  ٹکنالوجی(ایم آئی ٹی)میں فورڈ فاؤنڈیشن انٹرنیشنل پروفیسر ہیں۔ 2003 میں انہوں نے عبدالطیف جمیل پاورٹی ایکشن لیب( جے -پی اے ایل) کی بنیاد رکھی تھی۔بنرجی کو امریکن اکیڈمی آف آرٹس اینڈ سائنسز کا فیلو بھی چنا گیا تھا۔

انہوں نے اقوام متحد ہ کے جنرل سکریٹری کے’ 2015 کے بعد کے ڈیولپمنٹ ایجنڈے’ پر مشہور شخصیات کے اعلیٰ سطحی پینل میں بھی کام کیا ہے۔ ابھیجیت بنرجی نے ‘وہاٹ  دی اکانومی نیڈس ناؤ’ (2019) ،’پوور اکانومکس'(2011)،میکنگ اینڈ ورک'(2007) جیسی کئی کتابیں  لکھی ہیں ۔

( خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)