
راہل گاندھی کے اس الزام کے بعد کہ کرناٹک کے آلند میں ووٹر لسٹ سے نام غلط طریقے سے حذف کیے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن نے اپنے پورٹل اور ایپ پر ایک نئی ‘ای-سائن’ کی سہولت شروع کی ہے،جس کےتحت اب درخواست دہندہ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اس کے ووٹر کارڈ اور آدھار کارڈ پر موجود نام ایک ہیں اور جس موبائل نمبر کااستعمال کیا جا رہا ہے ، وہ آدھار سے لنک ہے۔

دہلی میں الیکشن کمیشن کا ہیڈکوارٹر (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)
نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کے اس الزام کے بعد کہ کرناٹک کے آلند اور مہاراشٹر کے راجورا میں ووٹرلسٹ میں غلط طریقے سے نام شامل اور حذف کیے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن نے اپنےای سی آئی نیٹ پورٹل اور ایپ پر ایک نئی ‘ای-سائن’ کی سہولت شروع کی ہے، جس کے تحت نام جوڑنےاور ہٹانے کے لیے درخواست دہندگان کو آدھار سے منسلک موبائل نمبرکے ذریعےتصدیق کرنی ہوگی ۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ، یہ ای سائن فیچر پہلی بار کمیشن کے پورٹل پر 23 ستمبر کو متعارف کرایا گیا ۔ اب فارم 6 (نئے ووٹر کے اندراج) اور فارم 7 (حذف یا اعتراضات) کے لیے ای-سائن کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اب درخواست دہندہ کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اس کے ووٹر کارڈ پر موجود نام اور آدھار کارڈ پر موجود نام ایک ہوں اور جو موبائل نمبر استعمال کیا جا رہا ہے وہ آدھار سے منسلک ہے۔
فارم کو بھرنے کے بعد درخواست دہندہ کو الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے تحت سی-ڈیک پورٹل پر ری ڈائریکٹ کیاجاتا ہے، جہاں اسے آدھار نمبر داخل کرنا ہوگا اور آدھاراوٹی پی جنریٹ کرنا ہوگا، جسے آدھار سے منسلک موبائل نمبر پر بھیجا جائے گا۔
غور طلب ہے کہ یہ نیا فیچر 18 ستمبر کو راہل گاندھی کی پریس کانفرنس کے ٹھیک بعد شروع کیا گیا ہے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس ایم پی نے الزام لگایا تھاکہ کرناٹک کے آلند اسمبلی حلقہ میں تقریباً 6,018 ووٹوں کو حذف کیا گیا ہے ۔ ان کے مطابق، باہر کی ریاستوں کے موبائل نمبروں کا استعمال کر کے ووٹروں کی نقل کرکے سافٹ ویئر کے ذریعے ان بوتھوں سے نام ہٹائے گئے جہاں کانگریس پارٹی مضبوط پوزیشن میں تھی ۔
راہل گاندھی نے کہا تھا،’ایک خودکار پروگرام چلایا گیا، جس نے ہر بوتھ پر سیریل نمبر 1 والے ووٹر کو حذف کرنے کے لیے درخواست دہندہ بنا یا۔ باہر کی ریاستوں سے موبائل نمبروں کا استعمال کرتے ہوئے انہی ناموں پر درخواستیں دی گئیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ کسی انفرادی کارکن کی سطح پر نہیں بلکہ بڑے پیمانے پر اور مرکزی سطح پر کیا گیا ہے۔ یہ کال سینٹر کی سطح پر ہواہے۔’
الیکشن کمیشن نے ایک دن بعد ان الزامات کو ‘غلط اور بے بنیاد‘ قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔ تاہم، کمیشن نے یہ بھی تسلیم کیا کہ آلند اور راجورا دونوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں کیونکہ حذف اور اضافہ کی درخواستوں کی صداقت کے بارے میں شکوک و شبہات ہیں۔
اب راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کے اس نئے قدم پر تبصرہ کیا ہے۔
ज्ञानेश जी, हमने चोरी पकड़ी तब आपको ताला लगाना याद आया – अब चोरों को भी पकड़ेंगे।
तो बताइए, CID को सबूत कब दे रहे हैं आप? pic.twitter.com/9o1fDbShvt
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) September 24, 2025
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، ‘گیانیش جی،ہم نے آپ کی چوری پکڑی، اس کے بعد ہی آپ کو تالا لگانا یاد آیا… اب چوروں کو بھی پکڑیں گے، بتائیے، سی آئی ڈی کو ثبوت کب دے رہے ہیں آپ ؟’