حکومت ضابطہ اخلاق کے دوران مودی کے خط پر مشتمل ’وکست بھارت‘ کے پیغامات بھیجنا بند کرے: الیکشن کمیشن

یہ معاملہ 'وکست بھارت سمپرک' اکاؤنٹ سے وہاٹس ایپ پر لاکھوں ہندوستانیوں کو وزیر اعظم مودی کے خط پرمشتمل بلک پیغامات بھیجے جانے کا ہے۔ وکست بھارت سمپرک اکاؤنٹ میں رجسٹرڈ دفتر الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت درج ہے، جس کو الیکشن کمیشن نے فوراً اس پیغام کو روکنے کو کہا ہے۔

یہ معاملہ ‘وکست بھارت سمپرک’ اکاؤنٹ سے وہاٹس ایپ پر لاکھوں ہندوستانیوں کو وزیر اعظم مودی کے خط پرمشتمل بلک پیغامات بھیجے جانے کا ہے۔ وکست بھارت سمپرک اکاؤنٹ میں رجسٹرڈ دفتر الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت درج ہے، جس کو الیکشن کمیشن نے فوراً اس پیغام کو روکنے کو کہا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/ پی آئی بی)

(تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/ پی آئی بی)

نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت سے کہا ہے کہ وہ وہاٹس ایپ پر ‘وکست بھارت سمپرک’ والے پیغامات بھیجنا فوراً بند کر دے۔

کمیشن کے مطابق، وزارت نے دعویٰ کیا تھا کہ ‘اگرچہ، خطوط ایم سی سی (ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ) کے نفاذ سے پہلے بھیجے گئے تھے، لیکن یہ ممکن ہے کہ سسٹم کے ڈیزائن اور نیٹ ورک کی حدود کی وجہ سے کچھ خطوط کی ترسیل میں تاخیر ہوئی ہو۔’

رپورٹ کے مطابق، الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ‘کمیشن کو مختلف شعبوں سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ شہریوں کے فون پر اب بھی ایسے پیغامات بھیجے جا رہے ہیں۔ چونکہ اب ایم سی سی نافذ ہے، اس لیے آپ کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی جاتی ہے کہ ایم سی سی کی مدت کے دوران آگے سے کوئی وہاٹس ایپ پیغامات نہ بھیجے جائیں۔ اس سلسلے میں ایک تعمیلی رپورٹ فوراً بھیجی جا سکتی ہے۔’

الیکشن کمیشن کے نوٹس میں یہ نہیں کہا گیا ہے کہ ایم سی سی کے نفاذ کے بعد جو پیغامات پہلے ہی بھیجے جا چکے ہیں، ان پر کوئی کارروائی کی جائے گی۔

بدھ کو دی وائر نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کس طرح چنڈی گڑھ کے انتخابی عہدیداروں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کے نام سے بھیجے جانے والے وہاٹس ایپ پیغامات ‘پہلی نظر میں ایم سی سی کی خلاف ورزی’ ہیں، اور ان پیغامات کے کل ہند دائرہ اثر کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملے کو ای سی آئی کو بھیجا تھا۔

یہ معاملہ ‘وکست بھارت سمپرک’ سے لاکھوں ہندوستانیوں کو وہاٹس ایپ پر بلک پیغامات بھیجنے سے متعلق ہے، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک خط منسلک ہے۔ وکست بھارت سمپرک اکاؤنٹ کا رجسٹرڈ دفترحکومت ہند کے الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت ہے۔

گزشتہ دس سالوں میں اپنی حکومت کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مودی نے خط میں کہا کہ لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی ان کی حکومت کی سب سے بڑی حصولیابی ہے۔  اس کے بعد انہوں نے لوگوں سے رائے مانگی۔

اپوزیشن جماعتوں نے بھی ان پیغامات پر اعتراض کیا تھا اور انہیں ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔ اس خط کا حوالہ دیتے ہوئے ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن نے گزشتہ سوموارکو ہندوستان کے الیکشن کمیشن میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایم سی سی کی مبینہ خلاف ورزی کی شکایت درج کرائی تھی ۔