مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے کہا کہ ہم نے مزدوروں کو اطمینان دلایا ہے کہ ان کے رہنے کھانے کا انتظام سرکار کرے گی اور حالات اب قابو میں ہے، بھیڑ ہٹ گئی ہے۔
نئی دہلی : کو رونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ ملک گیرلاک ڈاؤن کو تین مئی تک بڑھانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے اعلان کے بعد منگل کو ہزاروں کی تعداد میں مہاجر مزدور ممبئی کے باندرہ علاقے میں سڑک پر جمع ہو گئے۔انہوں نے مانگ کی ہے کہ انہیں ان کے گھر بھیجنے کے لیےٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے۔ یہ سبھی مہاجریومیہ مزدور ہیں۔
کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پچھلے مہینے لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد سے یومیہ مزدور بےروزگار ہو گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔حالانکہ حکام اور غیر سرکاری تنظیموں نے ان کے کھانے کا انتظام کیا ہے، لیکن ان میں سے زیادہ تر پابندیوں کی وجہ سے ہو رہی دقتوں کو لے کراپنے گھر کو واپس جانا چاہتے ہیں۔
پولیس کے ایک افسرکے مطابق، تقریباً 1000 یومیہ مزدور دوپہر بعد تقریباً تین بجے ریلوے اسٹیشن کے پاس باندرہ (ویسٹ) بس ڈپو پرجمع ہو گئے اور سڑک پر بیٹھ گئے۔یومیہ مزدور پاس کے پٹیل نگری علاقے میں جھگی بستیوں میں کرایے پر رہتے ہیں، وہ ٹرانسپورٹ کی سہولت کی مانگ کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنے گاؤں کو واپس جا سکیں۔ وہ مغربی بنگال اور اتر پردیش جیسی ریاستوں کے رہنے والے ہیں۔
ایک مزدور نے اپنا نام بتائے بنا کہا کہ این جی او اور مقامی لوگ مزدوروں کوکھانا مہیا کرا رہے ہیں لیکن وہ لاک ڈاؤن کے دوران اپنی ریاستوں کو واپس جانا چاہتے ہیں کیونکہ بند سے ان کا روزگار بری طرح سے متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہا، ‘اب ہم کھانانہیں چاہتے ہیں، ہم اپنے گھر واپس جانا چاہتے ہیں، ہم (لاک ڈاؤن بڑھانے کے)اعلان سے خوش نہیں ہیں۔’
مغربی بنگال کے مالدہ کے رہنے والے اسداللہ شیخ نے کہا، ‘ہم نے لاک ڈاؤن کے پہلے مرحلے میں اپنی بچت پہلے ہی خرچ کر دی ہے۔ اب ہمارے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے، ہم صرف اپنے گھر واپس جانا چاہتے ہیں، سرکار کو ہمارے لیے انتظام کرنا چاہیے۔’ایک دوسرے مزدور عبدالقیوم نے کہا، ‘میں پچھلے کئی سالوں سے ممبئی میں ہوں، لیکن ایسی حالت کبھی نہیں دیکھی۔ سرکار کو ہمیں یہاں سے ہمارے گھر بھیجنے کے لیے ٹرینیں شروع کرنی چاہیے۔’
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جوائنٹ پولیس کمشنر(لاء اینڈ آرڈر)ونے کمار چوبے نے بتایا، ‘جب مزدروں کو کھانا دیا جا رہا تھا تو ان میں سے ایک گروپ نے کہا کہ وہ کھانا نہیں، بلکہ اپنے گھر جانا چاہتے ہیں۔’ایڈیشنل پولیس کمشنر(ویسٹ)منوج کمار شرما نے کہا کہ بہت سے مزدوروں نے راشن لینے سے منع کر دیا اور گھر واپس بھیجنے کے لیے انتظام کرنے کی مانگ کر رہے تھے۔
چوبے نے کہا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہم نے فورس تعینات کئے اس کے بعد مزدوروں کی بھیڑچلی گئی۔ انہیں ریلوے اسٹیشن کے پاس واقع ان کے گھروں میں بھیج دیا گیا ہے۔
مہاجر مزدوروں کوسرحدیں کھلنے کی امید ہوگی: دیشمکھ
مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کا کہنا ہے کہ منگل کو شہر کے باندرہ اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے سینکڑوں مہاجرمزدوروں کو امیدرہی ہوگی کہ وزیر اعظم نریندر مودی ریاست کی سرحدوں کو کھولنے کا حکم دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے انہیں(مزدوروں کو)بتا دیا ہے کہ سرحدیں نہیں کھلیں گی اور حالات اب قابو میں ہے۔
وزیر نے کہا کہ مزدوروں کو یہ اطمینان دلانے کے بعد کہ ان کے رہنے کھانے کا انتظام ریاست کرے گی ، بھیڑ اپنے آپ ہٹ گئی۔دیشمکھ نے کہا، ‘ممبئی میں دوسری ریاستوں سے آئے لاکھوں لوگ کام کرتے ہیں۔ انہوں نے امیدکی تھی کہ وزیر اعظم آج سرحدیں کھول دیں گے۔ انہیں لگا کہ وہ اپنی ریاست واپس جا سکیں گے۔’
انہوں نے کہا، ‘لیکن وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ(ادھو ٹھاکرے)نے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے کا بہت سہی فیصلہ کیا ہے۔ ریاستوں کی سرحدیں سیل رہیں گی۔ مہاراشٹر سے دوسری ریاستوں میں جانے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔’دیشمکھ نے مراٹھی نیوز چینل اے بی پی مانجھا کو بتایا،‘ہم نے انہیں اطمینان دلا یاہے کہ ان کے رہنے کھانے کا انتظام سرکار کرےگی اورحالات اب قابو میں ہیں۔’
The current situation at Bandra Station, now dispersed or even the rioting in Surat is a result of the Union Govt not being able to take a call on arranging a way back home for migrant labour. They don’t want food or shelter, they want to go back home
— Aaditya Thackeray (@AUThackeray) April 14, 2020
وزیر ماحولیات آدتیہ ٹھاکرے نے یومیہ مزدوروں کے مدعے پر مرکز سے جواب مانگا ہے، جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بےروزگار اور بےگھر ہوئے ہیں۔انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘باندرہ اسٹیشن پر موجودہ حالات یا پھرسورت میں ہوا ہنگامہ ہو، یہ حالات مرکزی حکومت کے ذریعے مہاجر مزدوروں کو ان کے گھر بھیجنے کے انتظام نہ کر پانے کانتیجہ ہے۔ انہیں کھانا یاپناہ نہیں چاہیے، وہ گھر جانا چاہتے ہیں۔’
معلوم ہو کہ گزشتہ 10 اپریل کو لاک ڈاؤن کے بیچ گجرات کے سورت شہر میں دیر رات تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کو لےکر سینکڑوں مزدور سڑک پر اتر آئے تھے۔ ان مزدوروں نے شہر کے لکسانا علاقے میں ٹھیلوں اور ٹائروں میں آگ لگا کر ہنگامہ کیا تھا۔
اس سے پہلے گھر جانے کی مانگ کو لےکر گزشتہ28 مارچ کو مختلف ریاستوں سے ہزاروں کی تعداد میں آئے مہاجر مزدور نئی دہلی کے آنند وہار بس اڈے پر جمع ہو گئے تھے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)