تشدد کے دوران زخمی ہونے والے ایوب شبیر کو جی ٹی بی ہاسپٹل لے جایا گیا تھا۔جہاں انہوں نے دم توڑدیا۔
نئی دہلی : نارتھ-ایسٹ دہلی میں جمعہ کو 60 سال کے کباڑ کاروباری کو مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا۔ یہ دہلی تشدد کا ابھی تک کا سب سے تازہ معاملہ ہو سکتا ہے۔اس معاملے میں مرنے والے کے بیٹے نے کہا کہ صبح کراول نگر میں مقامی لوگوں کو ایوب شبیر زخمی حالت میں ملے۔
ان کے 18 سال کے بیٹے سلمان نے کہا،میرے والد آج صبح پانچ بجے باہر گئے تھے۔ لیکن کچھ وقت بعد دو لوگ انہیں اسکوٹر پر لےکر آئے اور کہا کہ ان کی پٹائی کی گئی تھی۔ ان کے سر اور پیر میں چوٹیں تھیں۔
ایمرجنسی وارڈ کے باہر رو رہے سلمان نے بتایا کہ شبیر کو جی ٹی بی ہاسپٹل لایا گیا۔ علاج کے دوران انہوں نے دم توڑ دیا۔دہلی کے فرقہ وارانہ فسادمیں مرنے والوں کی تعداد جمعہ کو بڑھ کر 42پہنچ گئی۔ تشددکے بعد شہر میں تین دہائی کے سب سے خطرناک فسادات سے ہوا اصل نقصان اب سامنے آ رہا ہے۔ وہیں لوگ کام کے لئے ڈرتے ڈرتے گھروں سے باہر نکلتے نظر آر ہیں اور تشددمتاثرہ علاقوں میں کچھ دکانیں اور دوسرے ادارے بھی کھلے۔
حالاں کہ وزارت داخلہ نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا کہ ، پچھلے 36 گھنٹے میں تشدد کا کوئی بڑا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔وزارت نے جمعرات کی رات کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ ، امت شاہ نے حالات کے تجزیہ کے لیے سینئر افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی ہے۔
وزارت نے کہا کہ ، پچھلے 36 گھنٹے میں کوئی بڑا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔ 514 مشکوک لوگوں کو یا تو حراست میں لیا گیا ہے یا ان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مزید گرفتاری کے لیے جانچ جاری ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)