مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر نے دہلی میں ایک ریلی کے دوران دیش کے غداروں کو… جیسے نعرے لگوائے تھے۔ وہیں، بی جے پی ایم پی پرویش ورما نے کہا تھا کہ شاہین باغ کے مظاہرین آپ کے گھروں میں گھس سکتے ہیں اور آپ کی بہن بیٹیوں کاریپ کر سکتے ہیں۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے دہلی اسمبلی انتخاب میں تشہیر کے دوران متنازعہ بیان دینے کے الزام میں بدھ کومرکزی وزیرانوراگ ٹھاکر اوربی جے پی ایم پی پرویش ورما کا نام پارٹی کے ا سٹارکیمپینر کی فہرست سے ہٹانے کا حکم دیاہے۔انوراگ ٹھاکر کو یہ نوٹس نئی دہلی میں بی جے پی کی ایک ریلی کے دوران ‘دیش کے غداروں کو…’ کا نعرہ لگانے کے لیے جاری کیا گیا ہے۔ وہیں الیکشن کمیشن نے مغربی دہلی سے بی جے پی ایم پی پرویش ورما کو ان کے ایک بیان کے لیے وجہ بتاو نوٹس جاری کی ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ شاہین باغ کے مظاہرین آپ کے گھروں میں گھس سکتے ہیں اور آپ کی بہن بیٹیوں کے ساتھ ریپ کر سکتے ہیں۔
کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی اسمبلی انتخاب میں ٹھاکر اور ورما کے متنازعہ بیانات سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہونے کے معاملے میں دہلی کےچیف الیکشن افسر(سی ای او)کی رپورٹ کی بنیاد پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کرکے کہا کہ انوراگ ٹھاکر کے بیان سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہو سکتی ہے اورسماجی اور مذہبی کمیونٹی کے بیچ موجودہ نااتفاقی بڑھ سکتی ہے۔
Shocking: It was a local BJP leader from Delhi back then, its now a front line BJP leader and MoS Finance, Anurag Thakur who is leading the crowd to chant “Desh ke gaddaron ko, Goli maro salon ko”.
Such is the level of politics, ladies and gentlemen! pic.twitter.com/rXZ8M8m6lz
— Prashant Kumar (@scribe_prashant) January 27, 2020
الیکشن کمیشن نے جواب داخل کرنے کے لیے انوراگ ٹھاکر کو 30 جنوری دوپہر 12 بجے تک کاوقت دیا تھا۔انوراگ ٹھاکر کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا،‘الیکشن کمیشن کو 28 جنوری 2020 کو دہلی کے چیف الیکشن افسرسے ایک خط ملا، جس میں آپ نے ‘دیش کے غداروں کو’ کئی بار کہا اور اس کے جواب میں بھیڑ کے ذریعے کئی بار ‘گولی مارو سالوں کو’دہرایا گیا۔ 27 جنوری 2020 کو بھی ایک ریلی کوخطاب کرتے ہوئے آپ نے کچھ قابل اعتراض بیان دیے تھے۔
#WATCH: BJP MP Parvesh Verma says, "…Lakhs of people gather there (Shaheen Bagh). People of Delhi will have to think & take a decision. They'll enter your houses, rape your sisters&daughters, kill them. There's time today, Modi ji & Amit Shah won't come to save you tomorrow…" pic.twitter.com/1G801z5ZbM
— ANI (@ANI) January 28, 2020
بتا دیں کہ بی جے پی رہنماؤں کے متنازعہ بیان کو لے کر دہلی کانگریس نے الیکشن کمیشن سے شکایت کر کے ان پر پابندی لگانے کی اپیل کی تھی۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ دہلی انتخاب سے پہلے فرقہ وارانہ تشدد بھڑ کانے کے لیے اس طرح کے بھڑکاؤ بیان دیے جا رہے ہیں۔دوسری طرف مغربی دہلی کے بی جے پی ایم پی پرویش ورما پر شہریت قانون (سی اےاے)کی مخالفت کرنے والوں کے بارے میں متنازعہ تبصر ہ کرنے کاالزام ہے۔گزشتہ منگل کوخبررساں ایجنسی اے این آئی سے بات چیت میں پرویش ورما نے کہا تھا کہ اگر شاہین باغ میں شہریت قانون (سی اےاے ) اور این آرسی کے خلاف مظاہرہ جاری رہا تومظاہرین آپ کے گھروں میں گھس سکتے ہیں اور آپ کی بہن بیٹیوں کاریپ کر سکتے ہیں۔
بی جے پی ایم پی پرویش ورما نے کہا تھا کہ آج وقت ہے، آج اگر دہلی کے لوگ جاگ جا ئیں گے تو اچھا رہےگا۔ وہ تب تک محفوظ محسوس کریں گے جب تک ملک کے وزیر اعظم مودی جی ہیں۔ اس سے پہلے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ بٹن اتنے غصے سے دبانا کہ کرنٹ شاہین باغ میں لگے۔بتا دیں کہ دہلی کی کل 70 اسمبلی سیٹوں پر آٹھ فروری کوووٹنگ ہے جبکہ گنتی11 فروری کو ہوگی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)