کیب اور آٹو ڈرائیوروں نے دہلی میں سی این جی کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کرایے پرنظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں 18 اپریل سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال پر جانے کی دھمکی دی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں سی این جی کی قیمت میں 13.1 روپے فی کیلو گرام کا اضافہ ہوا ہے۔
دہلی میں سی این جی کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے خلاف کئی کیب اور آٹو ڈرائیوروں نے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: دہلی میں سی این جی کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے خلاف جمعہ کو کئی کیب اور آٹو ڈرائیوروں نے جنتر منتر پر احتجاج کیا اور کرایے پرنظر ثانی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دھمکی دی کہ مطالبات پورا نہ ہونے کی صورت میں 18 اپریل سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کی جائے گی۔
مظاہرین میں اولا اور اوبر کیب ڈرائیو بھی تھے، جنہوں نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اپنے مطالبات کا ایک میمورنڈم بھی بھیجا۔
سروودے ڈرائیورس ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر روی راٹھوڑ نے کہا کہ حکومت یا تو سی این جی کی قیمتوں میں کمی کرے یا کرایوں پر نظر ثانی کرے۔
راٹھوڑ نے کہا، ہم انصاف چاہتے ہیں۔ ہم نے مرکزی اور شہری حکومت کو 18 اپریل سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر جانے کا الٹی میٹم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی این جی کی قیمت 70 روپے فی کلو کے قریب پہنچ گئی ہے لیکن کیب اور آٹو ڈرائیور اب بھی پرانا کرایہ وصول کر رہے ہیں۔ سی این جی کی آسمان چھوتی قیمتوں سے نمٹنا ڈرائیوروں کے لیے مشکل ہو گیا ہے۔
راٹھوڑ نے کہا کہ گزشتہ 7-8 سالوں میں مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے لیکن پھر بھی کرایہ نہیں بڑھایا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کےمطابق، راٹھوڑ نے کہا، کیب کمپنیاں ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے تحت آتی ہیں، اس لیے حکام کو ان پر کرایہ بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔ فی الحال ہم 6.75 روپے سے 8 روپے فی کلومیٹر تک کیب چلا رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے کرایہ کی حد 16-18 روپے فی کلومیٹر ہونی چاہیے۔ کرایہ پرنظر ثانی نہیں کی جاسکتی تو سی این جی کی قیمتوں کو کم کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جنتر منتر پر جمعہ کا احتجاج محض ایک علامتی مظاہرہ ہے، لیکن اگر کوئی حل نہ نکلا تو تمام ڈرائیور 18 اپریل سے ‘چکہ جام’ کریں گے۔
دہلی آٹو رکشہ ایسوسی ایشن اور دہلی پردیش ٹیکسی یونین سمیت دیگر نے بھی دھمکی دی ہے کہ اگر سی این جی پر 35 روپے فی کلو سبسڈی دینے کا ان کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا ہے تو وہ 18 اپریل سے غیر معینہ ہڑتال پر جائیں گے۔
قومی راجدھانی میں اس وقت لگ بھگ 1 لاکھ آٹو رکشہ چل رہے ہیں۔ دہلی کی پبلک ٹرانسپورٹ بشمول کیبس، آٹوز، ٹیکسیاں اور بسیں بنیادی طور پر سی این جی سے چلتی ہیں۔
غور طلب ہے کہ دہلی کے نیشنل کیپٹل ریجن (این سی ٹی) میں سی این جی کی قیمت اب 69.11 روپے فی کلوگرام ہے، گزشتہ ایک ماہ میں سی این جی کی قیمت میں 13.1 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے۔
معلوم ہو کہ تقریباً ساڑھے چار ماہ تک مستحکم رہنے کے بعد 22 مارچ کو پٹرول اور ڈیزل سمیت ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔ قومی دارالحکومت میں سی این جی کی قیمتوں میں 6 اپریل کو لگاتار دوسرے دن 2.5 روپے فی کلو کا اضافہ کیا گیا۔ اس سے پہلے 4 اپریل کو بھی اسی طرح 2.5 روپے فی کلو اضافہ کیا گیا تھا۔
سی این جی کی قیمتوں میں یہ اضافہ 16 دنوں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر اور ایل پی جی یعنی رسوئی گیس کی قیمتوں میں 50 روپے فی لیٹر اضافے کے بعد کیا گیا ہے۔
ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ نقل و حمل کی لاگت کو بڑھا رہا ہے، جس کی وجہ سے دہلی اور این سی آر میں پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور دکانداروں اور صارفین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لیموں کی قیمتوں میں بھی بے تحاشہ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مہاراشٹر میں پونے کے تھوک بازار میں ایک لیموں کی قیمت 5 روپے اور خوردہ بازار میں 10-12 روپے فی پیس ہے۔ دہلی میں لیموں کی قیمت 300 سے 350 روپے فی کلو تک ہے۔ روزمرہ کی سبزیوں جیسے آلو، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)