اویسی نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ،نریندر مودی چاہتے ہیں کہ ہندوستانیوں کو ایک بار پھر لائن میں کھڑا کر دیا جائے،جن کے پاس کاغذ نہیں ہیں ان کو حراست میں لے لیا جائے اور اقلیتوں اور کمزوروں کو بابوؤں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے۔
اسد الدین اویسی، فوٹو : پی ٹی آئی
نئی دہلی: اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے ملک بھر میں این آر سی نافذ کرنے کے مودی حکومت کےمنصوبے کو جمعرات کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔انھوں نے ٹوئٹ کر کہاکہ اس پروسیس سے لوگوں کو خاص کر اقلیتوں اور کمزوروں کو مشکلیں آنے والی ہیں۔اویسی نے ٹوئٹ کیا،’کھودا پہاڑ نکلا چوہا۔ اب بی جے پی اس کو ہٹانا چاہتی ہے،لیکن پورے ہندوستان میں اس کو نافذ کروانا چاہتی ہے۔’
انھوں نے کہا،’نریندر مودی چاہتے ہیں کہ ہندوستانیوں کو ایک بار پھر لائن میں کھڑا کر دیا جائے،جن کے پاس کاغذ نہیں ہیں ان کو حراست میں لے لیا جائے اور اقلیتوں اور کمزوروں کو بابوؤں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے۔دنیا میں کہیں بھی اتنی مشکلوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ہے۔’
اویسی نے آسام میں این آر سی کو ہٹانے کے لیے ریاستی حکومت کے ذریعےمرکز ی حکومت سے گزارش کیے جانے کی خبر، پورے ملک میں اس پروسیس پر ہونے والے خرچ اور مدعے کے دیگر پہلوؤں کا ذکر کیا۔آسام کے وزیر خزانہ ہیمنتا بیسوا شرما نے بدھ کو کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے ریاست میں این آر سی کی فائنل لسٹ کو نا منظور کرنے کی گزارش کی ہے۔
بتا دیں کہ مرکزی وزیر امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کہا تھا کہ این آر سی پورے ملک میں نافذ ہوگا،اس کا خیر مقدم کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ ریاستی حکومت کو خوشی ہے کہ مرکز نے ان کے دل کی بات سنی اور این آر سی ترمیم بل پاس ہونے کے بعد ہی شروع ہوگی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)