کو رونا وائرس کے مدنظر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ضروری دواؤں کی بھی گھر پر بھی فراہمی کی اجازت دی گئی ہے۔ سرکاری حکم کےمطابق، ایسی دوائیں جنہیں لوگوں کے گھروں تک پہنچایا جائے گا، انہیں کسی اہل ڈاکٹر کے پرچے کے بنا نہیں خریدا جا سکےگا۔
نئی دہلی: کورونا وائرس بحران کے بیچ مرکزی حکومت نے 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے سینٹرل گورنمنٹ ہیلتھ اسکیم(سی جی ایچ ایس) کے مستفید کو مفت دوائیاں مہیا کرانے کا حکم دیا ہے۔اس کے ساتھ ہی ذیابطیس یا دیگر سنگین بیماریوں سے جوجھ رہے لوگوں کے لیے بھی گھر پر ہی دوائیوں کی فراہمی کی جائے گی تاکہ انہیں باربار ہیلتھ سینٹر نہیں آنا پڑے۔
مرکزی وزارت صحت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ اتھارٹی کے ذریعے سے ایک بار میں تین مہینے کے لیے دوائیں بھیجی جائیں گی۔حکم میں کہا گیا ہے کہ اس سہولت کا فائدہ ان مریضوں کو ملے گا، جن کی عمر 60 یا اس سے زیادہ ہے۔ وہ مریض جو ٹرانس پلانٹیشن، کیموتھیریپی جیسی سنگین بیماریوں کا علاج کرا رہے ہیں یا پھر بے قابو ذیابطیس اور گردے سے متعلق بیماریوں سے متاثر ہیں۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) اور دیگر سینٹرل گورنمنٹ ہیلتھ اسکیم(سی جی ایچ ایس)اسٹاف اس بات کا پورا دھیان رکھیں کہ ان گائیڈ لائنس پر سختی سے عمل ہو۔وزارت نے ایک الگ حکم میں ایڈیشنل ڈائریکٹر سے کہا ہے کہ یہ یقینی بنایا جانا چاہیے کہ باقاعدگی سے مستفید کو ان کے گھروں پر یہ ضروری دوائیاں دستیاب ہو سکیں کیونکہ ہوائی اڈوں اور دیگر جگہوں پر سی جی ایچ ایس میڈیکل افسروں کی تعیناتی کی وجہ سے مین پاور کی کمی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے، ‘سبھی اہلکاروں کی چھٹیاں فوری اثر سے رد کی جائیں گی۔ صرف میڈیکل کی بنیاد پر ہی جرورت مند کراہلکاروں کو چھٹیاں دی جائیں گی، اس کے لیے بھی سرکاری ڈاکٹر سے میڈیکل سرٹیفیکٹ کی ضرورت ہوگی۔’وزارت نے کہا ہے کہ سبھی سی جی ایچ ایس مستفید کو صحیح طرح سے آن لائن اپائنٹمنٹ سسٹم کے استعمال کی صلاح دی جائے تاکہ ضروری دوائیں پہنچانے میں زیادہ وقت نا لگے اور نا ہی بھیڑ لگے۔
اس سے پہلے وزارت صحت کے ذریعے 26 مارچ کو جاری احکام میں خردہ دوا فروشوں کوصارفین کے گھر پر ضروری دواؤں کی فراہمی کی اجازت دے دی گئی تھی۔احکام کے مطابق، ایسی دوائیں جنہیں لوگوں کے گھروں تک پہنچایا جائےگا، وہ ‘شیڈیول ایچ’ کےتحت آتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ایسی دواؤں کو کسی اہل ڈاکٹر کے پرچے کے بنا نہیں خریدا جا سکےگا۔
اس کے مطابق، ان دواؤں کی سیل اہل ڈاکٹر کے پرچے پر ہی ہوگی، جس کو صارفین کو جسمانی طور پر سے یا بھی ای میل کے ذریعے پیش کرنا ہوگا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)