احمد آباد کے جمال پور-کھڑیا اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوارعمران کھیڑا والا نے گجرات اسمبلی انتخابات میں اپنے قریبی بی جے پی حریف بھوشن بھٹ کو شکست دی۔ اس بار کانگریس نے چھ، عآپ نے تین، اے آئی ایم آئی ایم نے 12 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا۔وہیں حکمراں بی جے پی نے کسی بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا تھا۔
نئی دہلی: کانگریس کے عمران کھیڑا والا 182 رکنی گجرات اسمبلی کے لیے حال ہی میں ختم ہوئے انتخابات میں منتخب واحد مسلم امیدوار ہیں۔ ان انتخابات میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اکثریت کےساتھ جیت درج کی ہے۔
پہلے والی اسمبلی میں تین مسلم ایم ایل اے تھے اور وہ سبھی کانگریس سے تھے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، احمد آباد شہر کے جمال پور-کھڑیا اسمبلی حلقہ سے کانگریس ایم ایل اے کھیڑا والا نے اپنی سیٹ برقرار رکھتے ہوئے گزشتہ 8 دسمبر کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی میں 13658 ووٹوں کے فرق سے جیت درج کی۔
انہوں نے مسلم اکثریتی حلقے میں اپنے قریبی حریف بی جے پی کے بھوشن بھٹ کو شکست دی۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ریاستی صدر اور سابق ایم ایل اے صابر کابلی والا بھی اس سیٹ سے میدان میں تھے۔
ان انتخابات میں کانگریس نے تین موجودہ ایم ایل اے سمیت چھ مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا۔ ان میں دو ایم ایل اے سمیت پانچ امیدوار ہار گئے۔ 2017 میں، اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے پانچ امیدواروں میں سے تین، جنہیں اپوزیشن کانگریس نے میدان میں اتارا تھا، نے کامیابی حاصل کی تھی۔
گجرات کی آبادی میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 10 فیصد ہے۔
احمد آباد ضلع کے دریا پور اسمبلی حلقہ میں کانگریس امیدوار اور موجودہ ایم ایل اے غیاث الدین شیخ بی جے پی کے کوشک جین سے ہار گئے۔
اسی طرح پارٹی کے ایک اور ایم ایل اے محمد جاوید پیرزادہ کو موربی ضلع کے وانکانیر میں بی جے پی امیدوار کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہاں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے امیدوار نے 53110 ووٹ حاصل کرکے پیرزادہ کی شکست میں اہم کردار ادا کیا۔
کچھ ضلع کی ابداسا سیٹ پر کانگریس کے مسلم امیدوار جاٹ ممد جنگ کو بی جے پی کے امیدوار اور کانگریس کے سابق ایم ایل اے پردیومن سنگھ جڈیجہ نے تقریباً 9000 ووٹوں سے شکست دی۔
عآپ نے تین اسمبلی سیٹوں جمال پور-کھڑیا، دریا پور اور جمبوسر پر مسلم امیدوار کھڑے کیے تھے، لیکن ان میں سے کوئی بھی نہیں جیتا۔
بی جے پی نے ایک بھی مسلم امیدوار کھڑا نہیں کیا، جبکہ اے آئی ایم آئی ایم نے اقلیتی برادری سے 12 امیدوار کھڑے کیے تھے، لیکن سبھی کو شکست ہوئی۔ اے آئی ایم آئی ایم کے دو امیدوار اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں تیسرے نمبر پر آئے۔
حال ہی میں ختم ہونے والے انتخابات میں بی جے پی نے 156 سیٹیں حاصل کی ہیں، جو گجرات کی تاریخ میں کسی بھی پارٹی کی جیتی ہوئی سب سے زیادہ سیٹیں ہیں، جبکہ کانگریس 17 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ وہیں عآپ کے کھاتے میں پانچ سیٹیں آئیں۔