ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ سی بی آئی کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں وہاں موجود آئی پی ایس افسروں پر کارروائی کر سکتی ہے ۔
نئی دہلی: مغربی بنگال میں سی بی آئی بنام ممتا حکومت کے تنازعہ سے متعلق ریاست کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے ایک خفیہ رپورٹ وزارت داخلہ کو بھیجی ہے ۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ سی بی آئی کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں وہاں موجود آئی پی ایس افسروں پر کارروائی کر سکتی ہے ۔ وہیں این بی ٹی کی ایک خبر کے مطابق، ممتا بنر جی کا دھرنا ابھی اور لمبا چل سکتا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ، دھرنا جاری رہنے تک ممتا بنرجی وہیں سے کام کریں گی۔
A confidential report prepared by West Bengal Governor Keshari Nath Tripathi has been sent to Ministry of Home Affairs (MHA). pic.twitter.com/0EABf5A4qM
— ANI (@ANI) February 4, 2019
اس سے پہلے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے گورنر سے سی بی آئی کے افسروں کے ساتھ مبینہ طور پر دھکا مکی کرنے اور حراست میں لیے جانے کے معاملے پر وزارت داخلہ کو جانکاری دینے کو کہا تھا۔ اس کے بعد گورنر نے ریاست کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو طلب کرکے اس معاملے میں فوری کارروائی کرکے تنازعہ کو ختم کرانے کو کہا تھا۔
اس معاملے پر بی جے پی اور اپوزیشن پارٹیاں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئی ہیں ۔ اس کو لے کر لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی زبردست ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے بیچ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اس معاملے میں جواب دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ ملک میں پہلی بار ہوا ہے کہ سی بی آئی کے افسروں کے خلاف ایسی کارروائی ہوئی اور ان کو حراست میں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگوں کی کمائی کو ہڑپ لینے والی کمپنی کے خلاف سی بی آئی جانچ کی اجازت سپریم کورٹ سے ملی تھی اور معاملے کی پوچھ تاچھ کے لیے سی بی آئی ٹیم اتوار کو راجیو کمار کے گھرپہنچی تھی ۔ سی بی آئی کو راجیو کے گھر جانے کی ضرورت کیوں پڑی اس کا جواب دیتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ جانچ میں مدد نہیں کر رہے تھے اور لگاتار سمن کے باوجود پوچھ تاچھ میں شریک ہونے نہیں آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پوچھ تاچھ کے لیے پہچی ٹیم کو پولیس نے روکا اور طاقت کے زور پر حراست میں لیا تھا ۔ وزیر داخلہ نے اس کو شرمناک بتاتے ہوئے کہا کہ ایسے معاملے ملک کے وفاقی ڈھانچے کے لیے خطرہ ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر میں نے بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی سے بھی بات کی ہے اور ان سے معاملے کی رپورٹ مانگی ہے۔
West Bengal CM Mamata Banerjee: I am ready to give my life but not compromise. I did not take to the streets when you touched TMC leaders. But I am angry when they tried to insult the chair of the Kolkata Police Commissioner, he is leading the organisation. pic.twitter.com/XhI0uEhpu5
— ANI (@ANI) February 4, 2019
دریں اثناریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ میں اپنی جان دینے کو تیار ہوں لیکن سمجھوتہ نہیں کروں گی ۔میں نے اس وقت کچھ نہیں بولا جب آپ نے ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو دبوچا ،لیکن اس بات سے غصے میں ہوں کہ انہوں نے پولیس کمشنر کے عہدے کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے ۔
وہیں آج سی بی آئی بنام ممتا بنرجی معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے سوموار کو سپریم کورٹ میں کہا کہ وہ چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں جانچ میں تعاون کے لیےمغربی بنگال حکومت کو ہدایت جاری کرے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار کی پیشی کا مطالبہ بھی کیا۔اس درمیان مرکزی حکومت پر تختہ پلٹ کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی غیر معینہ ہڑتال پر بیٹھ گئی ہیں۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ میں سی بی آئی کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ ہماری ٹیم کو گرفتار کیا گیا اور مبینہ طور پر حراست میں رکھا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کولکاتہ پولیس کو فوری طور پر خود سپردگی کر دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ معاملے میں جانچ کے لیے سپریم کورٹ کا حکم ہے اس لیے مرکز ہتک عزت کی کارروائی بھی چاہتا ہے۔اس پر بنچ نے مہتہ سے کہا کہ اس نے سی بی آئی کی درخواست دیکھ لی ہےاور اس میں ایسا کچھ نہیں جو ان کے ثبوت کو ضائع کیے جانے کے دعوے کی تصدیق کرے ۔
اس کے جواب میں مہتہ نے کہا کہ گزشتہ شب جب اس پر درخواست تیار کی جارہی تھی تب وہ ریکارڈس ان کے پاس نہیں تھے کیوں وہ مقامی پولیس کے پا س تھے ۔ اس پر عدالت نے کہا کہ اگر ایجنسی ایسا ایک بھی ثبوت پیش کرپاتی ہےجو یہ ثابت کت دے کہ کمار شواہد کو ضائع کر سکتے ہیں وہ ان پر ایسی سخت کارروائی کرے گہ کہ ان کو پچھتاوا ہوگا۔
The post ممتا بنام سی بی آئی: گورنر نے وزارت داخلہ کو خفیہ رپورٹ بھیجی appeared first on The Wire - Urdu.