بہار: بھاگلپور پل حادثے سے وابستہ کمپنی بھی الیکٹورل بانڈ کی خریدار

بہار میں بھاگلپور اور کھگڑیا کو جوڑنے والا زیر تعمیر پل پہلی بار 30 اپریل 2023 کو اور پھر دوسری بار 4 جون کو گر گیا تھا۔ اس کو بنانے والی کمپنی ایس پی سنگلا کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ نے مئی 2019 میں ایک ہی دن میں 75 لاکھ روپے کے بانڈ خریدے تھے۔

بہار میں بھاگلپور اور کھگڑیا کو جوڑنے والا زیر تعمیر پل پہلی بار 30 اپریل 2023 کو اور پھر دوسری بار 4 جون کو گر گیا  تھا۔ اس کو بنانے والی کمپنی ایس پی سنگلا کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ نے مئی 2019 میں ایک ہی دن میں 75 لاکھ روپے کے بانڈ خریدے تھے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: rupixen.com/Pixabay)

(علامتی تصویر بہ شکریہ: rupixen.com/Pixabay)

نئی دہلی: ایس پی سنگلا کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ نے 10 مئی 2019 کو ایک ہی دن میں 75 لاکھ روپے کے بانڈ خریدے تھے ۔

یہ وہی کمپنی ہے جسے بہار میں دو پل گرنے کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے کا اعزاز حاصل ہے۔

واضح ہو کہ بہار میں بھاگلپور اور کھگڑیا کو جوڑنے والا زیر تعمیر پل 30 اپریل 2023 کو پہلی بار اور پھر دوسری بار 4 جون کو گر گیا تھا ۔

اس وقت کی خبروں کے مطابق، وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کام کے خراب معیار اور پروجیکٹ کی تکمیل میں تاخیر کے بارے میں بات کی تھی۔ بزنس ٹوڈے نے ان کے حوالے سے کہا تھا، ‘اس کی  تعمیر ٹھیک سے نہیں ہو رہی ہے، اس لیے یہ بار بار ٹوٹ رہا ہے۔ محکمہ اس کا جائزہ لے گا اور کارروائی کی جائے گی۔’

نوبھارت ٹائمز نے تب اسے بہار میں ‘بدعنوانی کی علامت‘ قرار دیا تھا۔وہیں،این ڈی ٹی وی نے پل کے گرنے کو ‘تاش کے پتوں’ کے  گرنے جیسا بتایا تھا۔

کھگڑیا ضلع کے اگوانی کو بھاگلپور کے سلطان گنج سے جوڑنے والے 3.1 کلومیٹر لمبے پل کی تعمیر 2014 میں شروع ہوئی تھی اور اس کے 2019 میں مکمل ہونے کی امید تھی۔ تین سال کی تاخیر کے بعد پل کے گرنے سے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر ہوئی۔ اس کے بعد سے ڈیڈ لائن میں چار بار توسیع کی جا چکی تھی۔

کمپنی نے اگست میں پٹنہ ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ ‘پورے 3.16 کلومیٹر لمبے پل کی تعمیر نو کے لیے تیار ہے اور تقریباً 1710 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت برداشت کرے گی۔’ حکام کی جانب سے کمپنی کے خلاف مزید کارروائی کے حوالے سے کوئی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔

یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ مئی 2019 میں خریدے گئے الیکٹورل بانڈ کا وصول کنندہ کون ہو سکتا ہے۔ یہ انتخابات کے درمیان کا وقت تھا، جب مرکز میں بی جے پی کی حکومت تھی اور پٹنہ میں بھی جے ڈی یو-بی جے پی کی حکومت تھی۔

کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ پورے ہندوستان میں ندیوں پر 27 پل مکمل کر لیے ہیں۔ اس میں اتراکھنڈ میں ہری دوار بائی پاس پیکیج 1 کی فور لین، آسام میں جوگی گھوپا میں برہم پترا پر ایک نئے دو لین پل کی تعمیر اور گجرات میں اوکھا اور بیٹ دوارکا کے درمیان چار لین والے سگنیچر برج کی تعمیر کا حوالہ دیا گیا ہے۔