تمل ناڈو کے کنور کے پاس ہندوستانی فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹرحادثے کا شکار ہو گیا ، جس میں چیف آف ڈیفینس اسٹاف، ان کی اہلیہ اور کئی افسران سمیت 14 لوگ سوار تھے۔ فضائیہ نے بتایا کہ حادثے میں زخمی کیپٹن ورون سنگھ ویلنگٹن کے ملٹری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
نئی دہلی: ہندوستانی فضائیہ نے بدھ کو اس بات کی تصدیق کی کہ تمل ناڈو کے کنور کے قریب ہوئے ہیلی کاپٹر حادثے میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور 11دوسرے افراد ہلاک ہوگئے۔
فضائیہ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پراعلان کیا کہ، ‘انتہائی افسوس کے ساتھ اب اس کی تصدیق ہوئی ہے کہ اس بدقسمت حادثے میں جنرل بپن راوت،مسز مدھولیکا راوت اور 11دوسرےہلاک ہو گئے ہیں۔’
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس حادثے میں گروپ کیپٹن ورون سنگھ زخمی ہیں اور فی الحال ملٹری اسپتال میں ان کا علاج چل رہا ہے۔
بتادیں کہ کنور کے پاس ہندوستانی فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹرحادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ ہیلی کاپٹر میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ اور کئی دیگر افسران سوار تھے۔
سرکاری ذرائع نے بتایاکہ ایم آئی 17وی5 ہیلی کاپٹر سلور سے ویلنگٹن کے لیے روانہ ہوا اور اس میں عملے سمیت 14 لوگ سوار تھے۔
فضائیہ کے مطابق جنرل بپن راوت ڈیفینس سروسز اسٹاف کالج جا رہے تھے جہاں اُنھیں اسٹاف کورس کے طلبا افسران اور اساتذہ سے خطاب کرنا تھا۔ فضائیہ نے کہا کہ حادثے کی ‘کورٹ آف انکوائری’ کےحکم دے دیےگئے ہیں۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اہلیہ مدھولیکا کے ساتھ۔ (فوٹو کریڈٹ: ٹوئٹر/@adgpi)
صد رام ناتھ کووند، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہیلی کاپٹر حادثے میں چیف ڈیفنس چیف جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ اور دیگر 11 افراد کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کی بے وقت موت ہماری مسلح افواج اور ملک کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔
وزیر اعظم نے کہا، ‘ہیلی کاپٹر حادثے سے بہت زیادہ دکھی ہوں، جس میں ہم نے جنرل بپن راوت، ان کی بیوی اورمسلح افواج کے دیگر اہلکاروں کو کھو دیا۔’
انہوں نے کہا کہ جنرل بپن راوت ایک بہترین سپاہی تھے۔ ایک سچے محب وطن، جنہوں نے ہمارے مسلح افواج اور سیکورٹی اپریٹس کی جدیدکاری میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ تزویراتی معاملات پر ان کا نقطہ نظر غیر معمولی تھا۔
وہیں سنگھ نے کہا، ‘جنرل بپن راوت نے غیر معمولی ہمت کے ساتھ ملک کی خدمت کی۔ پہلے سی ڈی ایس کے طور پر انہوں نےمسلح افواج کے انضمام کے لیےمنصوبے تیار کیے۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)