سی بی آئی نے دہلی کی تیس ہزاری عدالت میں کہا کہ جانچ میں معلوم ہوا ہے کہ ملزم کلدیپ سینگر کے ذریعے جون 2017 میں متاثرہ کے ساتھ ریپ اور ششی سنگھ کے ساتھ سازش میں شامل ہونے کے الزام صحیح ہیں۔
کلدیپ سنگھ سینگر/ فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی:اناؤ ریپ کیس معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے بدھ کو عدالت کو بتایا کہ بی جے پی سے برخاست کیے گئے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر پر ریپ کے الزام صحیح ہیں۔ اس معاملے کی شنوائی تیس ہزاری کورٹ میں ہو رہی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق؛سی بی آئی نے جج سے کہا کہ ہماری جانچ میں معلوم ہوا ہے کہ ملزم کلدیپ سنگھ سینگر کے ذریعے 4 جون 2017 کو متاثرہ کے ساتھ ریپ کرنے اور ششی سنگھ کے سازش میں شامل ہونے کے الزامات صحیح ہیں۔ اسی بنیاد پر چارج شیٹ دائر کی گئی تھی۔
سی بی آئی نے یہ بھی کہا کہ 4 جون 2017 کو متاثرہ کے ساتھ رات 8 بجے ریپ ہوا۔ اس وقت متاثرہ کی عمر 18 سال سے کم تھی۔اس سے پہلے سپریم کورٹ کے حکم پر ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو تہاڑ
جیل میں شفٹ کر دیا گیاتھا۔حالانکہ سینگر خود کو بے قصور بتاتے رہے ہیں۔اس سے پہلے متاثرہ اور ان کے وکیل کو
دہلی کے ایمس لایا گیا۔
غور طلب ہے کہ منگل کو اناؤ ریپ کیس کے 3 معاملوں کی تیس ہزاری کورٹ میں شنوائی ہوئی۔کورٹ نے سی بی آئی کو حکم دیا کہ فیملی والوں کے رہنے کا مناسب انتظام ایمس کے آس پاس کیا جائے۔ساتھ ہی سی بی آئی سے گواہوں کے تحفظ پر سیل بند رپورٹ مانگی گئی۔
تیس ہزاری کورٹ نے گواہوں کے معاملے میں اتر پردیش کے ڈی جی پی کو بھی ہدایت دی۔ ساتھ ہی متاثرہ کے وکیلوں کو کیس سے جڑے تمام دستاویز مہیا کروانے کا بھی حکم جاری کیا گیا۔کچھ ہی دن پہلے رائےبریلی میں ایک کار اور ٹرک کی ٹکر میں ریپ کی متاثرہ اور اس کے وکیل کے شدیدطور پر زخمی ہونے کے بعد سینگر اور نو دیگر لوگوں کے خلاف سی بی آئی نے قتل کا معاملہ درج کیا تھا۔
حادثے میں متاثرہ کی دو خاتون رشتہ داروں کی موت ہو گئی تھی۔ اس کی فیملی نے اس میں سازش کا الزام لگایا ہے۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی روز سماعت کرنے اور اس کو 45 دن کے اندر پورا کرنے کی ہدایت دی تھی۔کلیدی معاملے کے علاوہ
تین دیگر معاملوں کو بھی قومی راجدھانی کی عدالت میں منتقل کیا گیا ہے۔ یہ معاملے متاثرہ کے والد کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت درج کرنے، حراست میں ان کی موت اور متاثرہ کے ساتھ گینگ ریپ کے ہیں۔
اس سے پہلے، گزشتہ 2 اگست کو سپریم کورٹ نے رائے بریلی جیل میں بند متاثرہ کے
چچا کو تہاڑ جیل شفٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔ معلوم ہو کہ متاثرہ کےچاچا نے رائے بریلی میں جان کا خطرہ بتاتے ہوئے دہلی کے تہاڑ جیل میں بھیجنے کی مانگ کی تھی۔اناؤ ریپ متاثرہ کے ساتھ گزشتہ 28 جولائی کو اتر پردیش کے رائے بریلی میں ہوئے حادثے کی تفتیش کے لئے سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی معاملے میں چارج شیٹ 15 دن میں داخل کرنے کا وقت دیا ہے۔سپریم کورٹ کی بنچ نے واضح کیا کہ جانچ بیورو غیر معمولی حالات میں ہی اس حادثہ کی تفتیش پوری کرنے کی مدت سات دن اور بڑھانے کی درخواست کر سکتا ہے۔