معاملہ اتر پردیش کے فیروزآباد کا ہے۔مقامی بی جے پی رہنما نے پولیس سے کی گئی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ ایک وہاٹس ایپ گروپ میں کیے جا رہے پوسٹ لوگوں کے جذبات کو مشتعل کر سکتے ہیں۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی اوروزیر داخلہ امت شاہ کو لےکرقابل اعتراض وہاٹس ایپ پوسٹ کرنے کے الزام میں اتر پردیش پولیس نے چار لوگوں کے خلاف کیس درج کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، پولیس نے یہ کارروائی فیروزآبادکے بی جے پی رہنماستیندر گپتا کی شکایت پر کی ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایک وہاٹس ایپ گروپ میں کیےجا رہے یہ پوسٹ لوگوں کے جذبات کو مشتعل کر سکتے ہیں۔
امر اجالا کے مطابق، یہ پوسٹ ‘آرڈنینس فیکٹری، حضرت پور’نام کے وہاٹس ایپ گروپ میں کیے جا رہے تھے۔انہیں فیکٹری کے دو اسٹاف ونود یادو اور ایچ ملک چلا رہے تھے۔ گروپ کے سبھی ممبر آرڈنینس فیکٹری میں کام کرنے والے ہیں۔بی جے پی رہنما ستیندر گپتا کوفردوس اور ذاکر نام کے گروپ کے دو ممبروں نے مودی اور شاہ کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیے جانے کی جانکاری دی، جس کے بعد انہوں نے ٹنڈلہ پولیس اسٹیشن میں اس کی شکایت درج کرائی۔
ایس پی مکیش چندر مشرا نے خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی سے اس بات کی تصدیق کی کہ گروپ چلانے والوں کے ساتھ فردوس اور ذاکر کے خلاف بھی آئی ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا، ‘معاملے کی پوری جانچ کی جا رہی ہے۔ یہ بھی جانچ کی جا رہی ہے کہ قابل اعتراض پوسٹ آئے کہاں سے اور کیسے اسے فارورڈ کیا گیا۔ اگر جانچ میں ان کے رول کی تصدیق ہوتی ہے تو انہیں گرفتار کیا جائےگا۔’
حالانکہ، اتر پردیش پولیس نے وہاٹس ایپ پوسٹ کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں دی۔