گزشتہ سال دسمبر میں اتر پردیش کے بلندشہر میں گئو کشی کے شک میں ہوئے مظاہرہ کے دوران انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی موت ہو گئی تھی۔ اس سال مارچ میں کل 38 لوگوں کے خلاف فردجرم داخل کیا گیا تھا۔
نئی دہلی: گزشتہ سال اتر پردیش کے بلندشہر میں ہوئے تشدد کے سات ملزم ہائی کورٹ کے ایک حکم کے بعد سنیچر کو ضمانت پر رہا ہو گئے۔ ساتوں ملزمین کے نام راجیو، روہت، راگھو، شیکھر اگروال، جتیندر ملک، راج کماراور سورو ہیں۔ساتوں بلندشہر کے سیانا میں 3 دسمبر کو گئو کشی کے خلاف مظاہرہ کے دوران قتل کی کوشش، فساد اور آگ زنی کے ملزم ہیں، اس معاملے میں انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی موت ہو گئی تھی۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، بی جے پی کے مقامی یووا مورچہ کے صدر شیکھر اگروال کا جیل کے باہر پھول-مالا پہناکر اور جئے شری رام کا نعرہ لگاکر استقبال کیا گیا۔ واضح ہو کہ، معاملے کے بعد پولیس سے چھپنے کے دوران اگروال نے ایک دیگر ملزم یوگیش راج کے ساتھ ایک ویڈیو ڈالا تھا۔
#WATCH Bulandshahr: Six accused persons in the #BulandshahrViolence case in which Inspector Subodh Kumar was killed last year, were welcomed with garlands after they were released on bail, yesterday. pic.twitter.com/PtuR2eHBsh
— ANI UP (@ANINewsUP) August 25, 2019
سوشل میڈیا پر سامنے آئے ویڈیو میں اگروال اور دیگر ملزمین کا پھول اور مالا پہناکر استقبال کیا گیا اور بھیڑ نے جئے شری رام کے نعرے لگائے۔ ویڈیو میں جیل کا احاطہ چھوڑتے ہوئے ملزمین کو بھیڑ گلے بھی لگا رہی ہے۔معاملے کی تفتیش کرنے کے لئے بنائی گئی اسپیشل جانچ ٹیم کے صدر راگھویندر کمار مشرا نے کہا، ہم ہائی کورٹ کے فیصلے کی عزت کرتے ہیں۔ضابطہ کے مطابق، تفتیش کو متاثر نہ کرنے جیسی شرطوں پر ملزمین کو ضمانت دی گئی ہے۔ اگر وہ اس کی خلاف ورزی کرتے پائے جائیںگے تو ہم ان کی ضمانت خارج کرنے کی عرضی داخل کریںگے۔وہیں سبودھ کمار سنگھ کے قتل کے معاملے کے پانچ ملزمین کو ضمانت نہیں ملی ہے۔
پولیس کے مطابق، ملزمین کے وکیلوں نے دلیل پیش کی کہ ملزمین کا کوئی پرانا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اور اگر ان کو ضمانت مل جاتی ہے تو وہ کوئی جرم نہیں کریںگے۔غور طلب ہے کہ، گزشتہ سال 3 دسمبر کو بجرنگ دل کےکارکن یوگیش راج اور کئی دیگر ملزمین نے سیانا میں چنگراوٹھی پولیس اسٹیشن کے باہر مبینہ گئو کشی کے معاملے کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔ سیانا کے ایس ایچ او سبودھ کمار سنگھ نے بھیڑ کو روکنے کی کوشش کی لیکن جلدہی فسادات بھڑک گئے۔ تشدد کے دوران ایک ملزم نے سبودھ کمار سنگھ کو ان کے ہی ریوالور سے گولی مار دی۔ اس دوران ایک مظاہرے میں شامل ایک شخص کو پولیس افسر نے مبینہ طور پر دفاع میں گولی مار دی تھی جس سے اس کی موت ہو گئی۔
ملزم یوگیش راج اور شیکھر اگروال نے پولیس سے چھپنے کے دوران ایک ویڈیو بناکر ڈالا تھا جس میں انہوں نے خود کو بے گناہ بتاتے ہوئے انتظامیہ پر پھنسانے کا الزام لگایا تھا۔ تشدد میں شامل رہے فوج کے جوان جتیندر سنگھ کو بھی ضمانت مل گئی ہے۔گزشتہ 2 مارچ کو 38 ملزمین کے خلاف داخل فرد جرم میں پانچ لوگوں کے خلاف انسپکٹر کے قتل کا الزام ہے۔