وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا، ‘‘جی ایس ٹی کے بعد ہر فیملی کو ماہانہ خرچ میں چار فیصد کی بچت ہو رہی ہے۔
نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ ہندوستان اب دنیا کی 5ویں سب سے بڑی اکانومی ہے۔انہوں نے کہا کہ ،ہندوستان اب دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن چکی ہے اورمرکزی حکومت کا قرض گھٹ کرجی ڈی پی کے 48.7 فیصد پر آ گیا ہے۔ یہ مارچ، 2014 میں 52.2 فیصد تھا۔وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے مالی سال2020-21 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2014-19 کے دوران اوسط شرح نمو 7.4 فیصد سے زیادہ رہی۔ اس دوران اوسط افراط زر4.5 فیصد رہی۔ سیتارمن نے اپنے بجٹ اسپیچ میں کئی فلاحی اسکیموں مثلاً سستا گھر،ڈی بی ٹی اور آیوشمان بھارت کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ، جی ایس ٹی کے رٹرن کا سہل اور آسان طریقہ 2020 سے پیش کیا جائے گا۔وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ جی ایس ٹی نے انسپکٹر راج کو ختم کیا ہے اور لاجسٹکس سیکٹر کو مدد پہنچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صارفین کو ایک لاکھ کروڑ روپے کی بچت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘جی ایس ٹی کے کے بعد ہر فیملی کو ماہانہ خرچ میں چار فیصد کی بچت ہو رہی ہے۔’
انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سال میں جی ایس ٹی میں دو لاکھ نئے ٹیکس دینے والے جڑے ہیں۔ اس کے تحت 40 کروڑ رٹرن داخل کیے گئے ہیں اور 105 کروڑ ای وے بل پیدا ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ،جی ایس ٹی نظام ایک جولائی 2017 سے نافذ ہوا ہے۔ اس بار جنوری میں جی ایس ٹی کے تحت 1.1 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا ریونیوجمع ہوا۔ یہ لگاتار تیسرا مہینہ ہے جب جی ایس ٹی سے ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا ریونیو حاصل ہوا ہے۔
نرملا سیتارمن نے کہا کہ اس بجٹ کا مقصد لوگوں کو روزگار فراہم کرانا، کاروبار مضبوط کرنا اور اقلیتوں ، ایس سی –ایس ٹی کی تمام خواتین کی امیدوں کو پورا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی بنیاد مضبوط ہے۔ سرکار نے 2014 سے 2019 کے دوران راج کاج میں بڑے بدلاؤ کیے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ معیشت کی بنیاد مضبوط ہے، افراط زر قابو میں ہے اور بینکوں کا بہی کھاتا صاف ستھرا ہوا ہے۔ انہوں نے مالی سال2020-21 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد لوگوں کی آمدنی اور خریداری کی صلاحیت کوبڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014-19 کے دوران سرکار نے کام کاج کے طریقے میں بڑا بدلاؤ کیا ہے۔ انہوں نے جی ایس ٹی کو تاریخی اصلاح قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک اقتصادی طورپرمتحد ہوا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)