بی جے پی نے اس سال پانچ ریاستوں کے انتخابات میں 344 کروڑ روپے خرچ کیے، 2017 سے 58 فیصد زیادہ

الیکشن کمیشن کو دی گئی انتخابی اخراجات کی تفصیلات میں بی جے پی نے بتایا ہے کہ اس سال پانچ ریاستوں کے انتخابات میں اس نے 344.27 کروڑ روپے خرچ کیے، جبکہ پارٹی نے پانچ سال پہلے انہی ریاستوں میں 218.26 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ تاہم، کانگریس نے بھی ان ریاستوں میں 2017 کے مقابلے 80 فیصد زیادہ 194.80 کروڑ روپے خرچ کیے۔

الیکشن کمیشن کو دی گئی انتخابی اخراجات کی تفصیلات میں بی جے پی نے بتایا ہے کہ اس سال پانچ ریاستوں کے انتخابات میں اس نے 344.27 کروڑ روپے خرچ کیے، جبکہ پارٹی نے پانچ سال پہلے انہی ریاستوں میں 218.26 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ تاہم، کانگریس نے بھی ان ریاستوں میں 2017 کے مقابلے 80 فیصد زیادہ 194.80 کروڑ روپے خرچ کیے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

(تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: بی جے پی نے اس سال پانچ ریاستوں – اتر پردیش، پنجاب، گوا، منی پور اور اتراکھنڈ میں اسمبلی انتخابات میں 344.27 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے ہیں، جو کہ پانچ سال پہلے انہی ریاستوں میں پارٹی کے انتخابی اخراجات 218.26 کروڑ روپے سے 58 فیصد زیادہ ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، یہ بات الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئی انتخابی اخراجات کی رپورٹ سے معلوم ہوئی ہے۔

تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ کانگریس نے بھی ان پانچ ریاستوں میں اپنے انتخابی اخراجات میں زبردست اضافہ درج کیا ہے۔ اس نے 194.80 کروڑ روپے خرچ کیے، جو 2017 میں اس کے خرچ کردہ 108.14 کروڑ روپےسے 80 فیصد سے زیادہ ہے۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کی طرف سے پانچ ریاستوں میں خرچ کی گئی کل رقم میں سے سب سے زیادہ 221.32 کروڑ روپے اتر پردیش میں خرچ ہوئے، جہاں پارٹی پچھلے انتخابات کے مقابلے  کم اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس آئی۔ 2022 کے انتخابات کے دوران اتر پردیش میں بی جے پی کے انتخابی اخراجات اس کے 2017 کے اخراجات (175.10 کروڑ روپے) سے 26 فیصد زیادہ تھے۔

تاہم پنجاب اور گوا میں سب سے زیادہ  اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

بی جے پی نے 2022 میں پنجاب میں 36.70 کروڑ روپے خرچ کیے جو کہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں خرچ کیے گئے 7.43 کروڑ روپے سے تقریباً پانچ گنا زیادہ تھا۔ پھر بھی، پارٹی صرف ایک سیٹ جیت سکی، جو 2017 میں اس کی سیٹوں کی تعداد سے ایک کم تھی۔

گوا میں، پارٹی نے اس سال 19.07 کروڑ روپے خرچ کیے، جو 2017 میں خرچ کیے گئے 4.37 کروڑ روپے سے چار گنا زیادہ ہے۔

منی پور اور اتراکھنڈ کے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کا انتخابی خرچ بالترتیب 23.52 کروڑ روپے (2017 میں 7.86 کروڑ) اور 43.67 کروڑ (2017 میں 23.48 کروڑ) تھا۔

بی جے پی گوا، منی پور اور اتراکھنڈ میں اقتدار میں واپس آئی۔

ان ریاستوں میں 8 جنوری کو اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا، تب سے اگلے 63 دنوں میں بی جے پی کواس کے مرکزی دفتر اور یوپی، اتراکھنڈ، پنجاب، منی پور اور گوا کی ریاستی اکائیوں سے 914 کروڑ روپے کی رقم موصول ہوئی۔

اسی مدت میں کانگریس کو کل 240.10 کروڑ روپے ملے۔ کانگریس کے انتخابی اخراجات کی ریاست وار تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔

اسی دوران، بی جے پی نے پانچ ریاستوں میں سوشل میڈیا پر ورچوئل مہم چلانے میں تقریباً 12 کروڑ روپے خرچ کیے، جبکہ کانگریس نے اس مد میں 15.67 کروڑ روپے خرچ کیے۔

بتادیں کہ سیاسی پارٹیوں کو اسمبلی انتخابات کے 75 دن اور لوک سبھا انتخابات کے 90 دن کے اندر الیکشن کمیشن کو اپنے انتخابی اخراجات کی تفصیلات  دینی ہوتی ہے۔