مہاراشٹر کے وزیراعلی ٰکے طور پر دیویندر فڈنویس کی حلف برداری کے بعد کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے کہا کہ یہ ریاست کے لئے ایک سیاہ دن ہے۔ بی جے پی نے بےشرمی کی تمام حدیں لانگھ دی ہیں۔
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل نے سنیچر کو کہا کہ دیویندر فڈ نویس نے جس خفیہ طریقے سے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا، اس کو ریاست کی تاریخ میں سیاہ حرف میں لکھا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے بےشرمی کی تمام حدیں لانگھ دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی چیف شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار کے ساتھ ہاتھ ملاکر بی جے پی کے ذریعے حکومت بنانے کے بعد جمہوریت بکھر گئی ہے۔
Ahmed Patel, Congress: We will fight this on both fronts, political and legal. #Maharashtra https://t.co/77euYvgmTa pic.twitter.com/55mFDAPLh7
— ANI (@ANI) November 23, 2019
پٹیل نے کہا کہ اس مہینے کی شروعات میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے بی جے پی، شیوسینا اور این سی پی کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کیا لیکن انہوں نے کانگریس کو حکومت بنانے کے لئے دعوت نہیں دی۔ انہوں نے کہا، ‘ جب وزیراعلیٰ کو خفیہ طریقے سے حلف دلایا گیا تو نہ تو بینڈ-باجا تھا، نہ ہی باراتی تھے۔ اس واقعہ کو مہاراشٹر کی تاریخ میں سیاہ حرف میں لکھا جائےگا۔ ‘
انہوں نے کہا کہ گورنر کو سونپی گئی اجیت پوار کے ایم ایل اے کی فہرست کی تصدیق نہیں کی گئی اور گورنر نے کسی سے بات بھی نہیں کی۔ پٹیل نے کہا، ‘ جس من مانے طریقے سے حلف برداری کرائی گئی۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ غلط ہے۔ انہوں نے بےشرمی کی حدیں لانگھ دیں۔ ‘ انہوں نے ان الزامات کو بھی خارج کر دیا کہ ریاست میں شیوسینا اور این سی پی کے ساتھ ملکر حکومت بنانے میں کانگریس نے دیری کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزام بے بنیاد ہیں۔تینوں پارٹی سیاسی اور قانونی مورچے پر لڑائی لڑیںگے۔
وہیں کانگریس نے مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ عہدے کا حلف دلائے جانے کو مینڈیٹ کے ساتھ غداری قرار دیتے ہوئے سنیچر کو الزام لگایا کہ بی جے پی جمہوریت کی سپاری لے چکی ہے۔ پارٹی کے اہم ترجمان رندیپ سرجیوالا نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی صدر امت شاہ کے ہٹ مین ثابت ہوئے ہیں۔
سرجیوالا نے ٹوئٹ کر کہا، ‘ مجھے مت دیکھو یوں اجالے میں لاکر، سیاست ہوں میں، کپڑے نہیں پہنتی۔ اس کو کہتے ہیں : مینڈیٹ سے غداری، جمہوریت کی سپاری۔ ‘ سرجیوالا نے سلسلہ وار ٹوئٹ کر کہا، ‘ اب یہ ثابت ہو گیا کہ بی جے پی ملک کی جمہوریت کی سپاری لے چکی ہے۔ گورنر ایک بار پھر شاہ کے ‘ ہٹ مین ‘ ثابت ہوئے ہیں۔ ‘
अब ये साबित हो गया कि भाजपा देश के लोकतंत्र की सुपारी ले चुकी है। राज्यपाल एक बार फिर शाह के ‘हिटमैन’ साबित हुए हैं।
1. राष्ट्रपति शासन कब हटा?
2. रातोंरात कब दावा पेश किया ?
3. कब विधायकों की सूची पेश की?
4. कब विधायक राज्यपाल के समक्ष पेश हुए?
5. चोरों की तरह शपथ क्यों दिलाई? pic.twitter.com/XGL5lEGnNj— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) November 23, 2019
سرجیوالا نے سوالیہ لہجے میں پوچھا، ‘ صدر راج کب ہٹا؟ ‘ راتوں رات کب دعویٰ پیش کیا گیا؟ کب ایم ایل اے کی فہرست پیش کی گئی؟ کب ایم ایل اے گورنر کے سامنے پیش ہوئے؟ چوروں کی طرح حلف کیوں دلایا؟ ‘ اس سے پہلے پارٹی کے سینئر رہنما ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ کانگریس، شیوسینا اور این سی پی کو تین دنوں کے اندر بات چیت پوری کر لینی چاہیے تھی۔
سنگھوی نے ٹوئٹ کر کہا، ‘ مہاراشٹر کے بارے میں پڑھکر حیران ہوں۔ پہلے لگا کہ یہ فرضی خبر ہے۔ نجی طور پر بول رہا ہوں کہ تینوں پارٹیوں کی بات چیت تین سے زیادہ نہیں چلنی چاہیے تھی۔ یہ بہت لمبی چلی۔ موقع دیا گیا تو فائدہ اٹھانے والوں نے اس کو فوراً لپک لیا۔ ‘ انہوں نے اجیت پوار کے نائب وزیر اعلیٰ بننے پر طنز کرتے ہوئے کہا، ‘ پوار جی تسی گریٹ ہو اگر یہی صحیح ہے تو حیرت انگیز ہے۔ ابھی یقین نہیں ہے۔ ‘
غور طلب ہے کہ مہاراشٹر میں سیاسی الٹ پھیر میں گورنر نے سنیچر صبح دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ اور اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ عہدے کے لئے حلف دلایا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)