تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے بائیں بازو کے لیڈروں سے بی جے پی میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین کے ڈبے اب بھی خالی ہیں۔ خالی ڈبے میں بیٹھیں اور وزیر اعظم نریندر مودی ہم سب کو اس منزل تک لے جائیں گے جہاں ہمیں پہنچنا چاہیے۔
تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@DrManikSaha2)
نئی دہلی: بائیں بازو کے رہنماؤں سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے اتوار (8 جنوری) کو کہا کہ بی جے پی گنگا کی طرح ہے اور اس میں ڈبکی لگانے سے انہیں (بائیں بازو کے رہنما) تمام گناہوں سے نجات مل جائے گی۔
جنوبی تریپورہ کے کاکرابان میں ‘جن وشواس ریلی’ کے سلسلے میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ساہا نے کہا کہ بی جے پی کو اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جیت کا یقین ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ہماری پارٹی گنگا ندی کی طرح ہے۔ ہم پنڈت دین دیال جی کے نظریے پر یقین رکھتے ہیں۔ جو لوگ اب بھی لینن اور سٹالن کے نظریے پر یقین رکھتے ہیں انہیں بی جے پی میں شامل ہونا چاہیے اور اپنے گناہوں کو دھونے کے لیے اس میں ڈبکی لگانا چاہیے۔
انہوں نے کہا، ‘ٹرین کے ڈبے اب بھی خالی ہیں۔ خالی ڈبے میں بیٹھیں اور وزیر اعظم نریندر مودی ہم سب کو اس منزل تک لے جائیں گے جہاں ہمیں پہنچنا چاہیے۔
حزب اختلاف کی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کو نشانہ بناتے ہوئے ساہا نے الزام لگایا کہ کمیونسٹ لیڈروں نے لوگوں کے جمہوری حقوق کو دبایا اور تریپورہ پر برسوں تک حکومت کی۔
انتخابات میں بی جے پی کی جیت پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے ساہا نے کہا کہ 5 جنوری کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ‘جن وشواس ریلی’ کو ہری جھنڈی دکھائی تھی ، وہ اپوزیشن جماعتوں کو متوجہ کرے گی۔
انہوں نے کہا، 2018 کے اسمبلی انتخابات کے دوران تریپورہ میں شاہ کے ذریعے پریسٹھا پرمکھ’ (پنا انچارج) کے خیالات کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیاتھا۔ اس نے 25 سال بعد کمیونسٹ قلعہ کو منہدم کردیا۔ اس بار ‘جن وشواس ریلی’ اپوزیشن کے ساتھ ایسا ہی کرے گی۔ الیکشن کے بعد وہ خوردبین کے ذریعے ہی نظر آئیں گے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، وزیر اعلیٰ ساہا کے تبصرے پر اپوزیشن جماعتوں نے سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی دیگر جماعتوں کے قائدین کو لبھانے کی کوشش کررہی ہے۔
پچھلی بائیں محاذ کی حکومت پر دہشت گردی کا راج چلانے کا الزام لگاتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ اس کے (بائیں) دور میں صرف جنوبی تریپورہ ضلع میں تقریباً 69 اپوزیشن کارکن مارے گئے تھے۔
اس کے علاوہ ساہا نے حریف بائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ مبینہ قربت کے لیے کانگریس پر سخت حملہ کیا۔ چیف منسٹر نے ترنمول کانگریس پر بھی تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ یہ مغربی بنگال میں پچھلی کمیونسٹ حکومت سے زیادہ پرتشدد ثابت ہوئی ہے۔
واضح ہو کہ اس سال 60 رکنی تریپورہ اسمبلی کے لیے اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)