سال 2014 سے مودی حکومت کا روزانہ دو کالج قائم کرنے کا بی جے پی کا دعویٰ جھوٹا ہے

05:38 PM Sep 14, 2021 | دی وائر اسٹاف

بی جے پی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ نریندر مودی کی قیادت  والی مرکزی حکومت نے سال  2014  سے ہر دن دو کالج قائم کیے ہیں۔ اس حساب سے  30 ستمبر 2019  تک 3906  کالج قائم  کیے جانے چاہیے تھے، حالانکہ وزارت تعلیم کے سروے کے مطابق، 30 ستمبر 2013 سے 30 ستمبر 2019 تک کل 1335 نئےسرکاری  کالج ہی بنائے گئے ہیں۔

دہلی یونیورسٹی کا گارگی کالج۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مقتدرہ  بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)نے گزشتہ  سات ستمبر (منگل)کو ٹوئٹ کرکے دعویٰ کیا کہ نریندر مودی کی قیادت  والی مرکزی حکومت نے سال 2014 سے ہر دن دو کالج قائم کیے ہیں۔

حالانکہ خود سرکاری  اعدادوشمار مودی حکومت کے ان دعووں کی تردید کرتے ہیں۔

ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق، وزارت تعلیم  کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق مرکزی حکومت نے 30 ستمبر 2013 سے 30ستمبر 2019 کے بیچ مرکزنے 72 اعلیٰ تعلیم ادارےقائم کیے ہیں، جس میں پانچ سینٹرل یونیورسٹی  اور 67 قومی اہمیت کے ادارے ہیں۔

نریندر مودی نے 26 مئی 2014 کو وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس طرح 30 ستمبر 2019 تک ان کی مدت  کار میں کل 1953 دن بنتے ہیں اور ہر دن دو کالج کی شرح  سے مودی حکومت کی جانب سے3906 کالج قائم کیا جانا چاہیے تھا۔

آل انڈیا سروے آف ہائر ایجوکیشن(اےآئی ایس ایچ ای)2019-20 کے مطابق، ہندوستان میں نجی یونیورسٹیوں کی تعداد 2015-16میں276سے بڑھ کر 2019-20 میں407 ہو گئی۔دوسرے لفظوں میں کہیں تو ملک  میں نجی یونیورسٹیوں  کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔

وزارت ترقی انسانی وسائل کی جانب سے سال 2010 میں قائم اےآئی ایس ایچ ای ایک نیشنل سروے ہے، جوملک  کے اعلیٰ  ادارہ جاتی تعلیمی اعداد و شمارکو جاری کرتا ہے۔یہ سروے ہر سال کرایا جاتا ہے، جو کسی خصوصی سال کے لیے30ستمبر تک کے ڈیٹاکو پیش کرتا ہے۔

دی پرنٹ میں چھ ستمبر کو شائع ایک رپورٹ میں اسٹوڈنٹ کاؤنسلنگ پلیٹ فارم، کالج دیکھو کے ایک تجزیے کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستا ن کے اعلیٰ تعلیمی بازار میں70 فیصدی بنیادی طور پرخود سے چلنے والی  اورغیرامداد یافتہ یونیورسٹیاں  اور کالجوں کا غلبہ ہے۔

بی جے پی نے سرکاری اور نجی دونوں کالجوں کی تعداد میں تیزی سےاضافے کے لیے وزیر اعظم  مودی کاشکریہ ادا کیا ہے۔

اےآئی ایس ایچ ای  کی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ 2003 سے ہر سال ہندوستان  میں 1000 سے زیادہ  کالج قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 80فیصدی سے زیادہ  کالج نجی ادارے ہیں جبکہ باقی حکومت کے دائرے میں آتے ہیں۔

اس میں سے سب سے زیادہ 2007 اور 2009 کے بیچ قائم کیے گئے تھے، جب ملک  میں 7206 نئے کالج بنے تھے۔

نئےاعدادوشمار کےمطابق، 59 فیصدی کالج دیہی علاقوں میں ہیں۔ لگ بھگ 12 فیصدی کالجوں کو اپنے خود کےنصاب  اورتدریسی طریقوں کے ساتھ خودمختار ادارہ کے طور پررکھا گیا تھا۔

حالانکہ اےآئی ایس ایچ ای کی طرف سےسروے کیے گئے تمام  کالج منظورشدہ یونیورسٹیوں  سے وابستہ نہیں ہیں۔ کچھ مقامی اداروں (پنچایت ، میونسپل کارپوریشن ، چھاؤنی وغیرہ)کے زیر انتظام بھی ہیں۔

بی جے پی کے مطابق، 30 ستمبر 2013 تک ملک میں36636 کالج تھے، جو 30 ستمبر 2019 تک بڑھ کر 42343 ہو گئے۔ اس گنتی کی بنیاد پر چھ سالوں میں5709 نئے کالج بنائے گئے۔

حالانکہ سرکاری اعدادوشمار دکھاتے ہیں کہ ان چھ سالوں میں1335 نئےسرکاری کالج بنائے گئے ہیں۔اگر72 اعلیٰ تعلیمی ادارے  کا اعدادوشمار اس میں جوڑ دیتے ہیں تو مجموعی تعداد بڑھ کر 1407 ہو جاتی ہے، جو بی جے پی کے دعوے کے مقابلے بے حد کم ہے۔