آسام کے وزیر خزانہ ہیمنتا بیسوا شرما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت میں نیا این آر سی پھر سے تیار ہوگا، ساتھ ہی شہریت ترمیم بل کو دوبارہ پارلیامنٹ میں پیش کیا جائےگا۔
ہیمنتا بیسوا شرما (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک / Himanta Biswa Sarma)
نئی دہلی: آسام کے مالی، صحت اور پی ڈبلیو ڈی وزیر ہیمنتا بیسوا شرما نے سوموار کو ایک جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نومبر میں پارلیامنٹ میں شہریت (ترمیم) بل پیش کرےگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پارلیامنٹ میں یہ بل پیش کرےگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت میں نیااین آر سی پھر سے تیار کیا جائےگا۔
این آر سی کے بارے میں انہوں نے کہا، ‘ بھارتیہ جنتا پارٹی کو اس پر بھروسہ نہیں ہے کیونکہ جو ہم چاہتے تھے اس کے برعکس ہوا۔ ہم سپریم کورٹ کو بتائیںگے کہ بی جے پی اس این آر سی کو خارج کرتی ہے۔ یہ آسام کے لوگوں کی پہچان کا دستاویز نہیں ہے۔ ‘ شرما نے کہا کہ لوگوں کو یہ بتانے کے لئے عوامی جلسہ منعقد کیا گیا ہے کہ نارتھ ایسٹ میں مقامی لوگوں کے مفادات اور موجودہ قوانین کا تحفظ کیا جائےگا۔ مرکزی حکومت نے آسام اور نارتھ ایسٹ کی دیگر ریاستوں کے مقامی لوگوں کے مفادات کی حفاظت کرنے والا بل لانے کا فیصلہ لیا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ ہم انر لائن پرمٹ سسٹم ، چھٹےشیڈیول کےاہتمام کا احترام کرتے ہیں۔ ہمیں ایک بل کی ضرورت ہے… گھس پیٹھ کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اس لئے ہمیں اس پر روک لگانے والے بل کی ضرورت ہے۔ شرما نارتھ ایسٹ ڈیموکریٹک الائنس کے کنوینر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ایسا بل لانے کا سوچا ہے، جو آسام اور نارتھ ایسٹ کے اصل باشندوں کے مفادات کی حفاظت کرے۔
انہوں نے کہا، ‘ لوگوں کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ یہ بل ان کی تہذیب، زبان اور وراثت کے مفاد کے خلاف ہے لیکن وہ بد نصیب لوگوں کو پناہ دے رہے ہیں۔ ‘ انہوں نے مزید کہا، ‘ اسی لئے حکومت اس سال نومبر میں پارلیامنٹ میں شہریت ترمیم بل پیش کرےگی، جو بنگالی ہندو، عیسائی، بودھ، سکھ اور جین-جو 2014 سے پہلے ملک میں آئے اور ہندوستان کو اپنا مادر وطن مانتے ہیں، کو ہندوستانی شہریت دےگی۔ ‘
شرما نے بھروسہ دلایا کہ حکومت یہ یقینی بنانے کے لئے بھی قدم اٹھائےگی کہ نارتھ ایسٹ کے لوگوں کی تہذیب، زبان اور وراثت محفوظ رہے۔ غور طلب ہے کہ اس سال کی شروعات میں لوک سبھا میں پیش ہوئے شہریت ترمیم بل کے آسام سمیت نارتھ ایسٹ کی ریاستوں میں سخت مخالفت ہوئی تھی، لیکن یہ بل راجیہ سبھا میں منظور نہیں ہو سکا تھا۔
حالانکہ لوک سبھا انتخاب 2019 کے لئے جاری بی جے پی کے منشور میں کہا گیا تھا کہ پارٹی کی اقتدار میں واپسی پر بل کو واپس لایا جائےگا۔ مودی حکومت کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد کئی رہنما اس کو واپس لانے کی بات دوہرا چکے ہیں۔ حال ہی میں نارتھ ایسٹ کے دورے پر گئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ شہریت ترمیم بل واپس لایا جائےگا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)