ایودھیا تنازعہ: سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے 10 دسمبر تک کے لئے دفعہ 144 لگائی گئی

07:47 PM Oct 14, 2019 | دی وائر اسٹاف

ایودھیا معاملے کے ممکنہ فیصلے کے علاوہ دیپ اتسو، چہلم اور کارتک میلے کو لےکر دفعہ 144 دو مہینے تک ایودھیا ضلع میں نافذ رہے‌گی۔

ایودھیا(فوٹو بہ شکریہ : ٹورزم آف انڈیا)

نئی دہلی: رام جنم بھومی-بابری مسجد زمین تنازعے کے ممکنہ فیصلے کو لےکر ایودھیا کے کلکٹر نے ضلع میں دفعہ 144 لگا دی ہے۔ کلکٹر انوج جھا کی ہدایت کے مطابق، ایودھیا میں 10 دسمبر تک دفعہ 144 نافذ رہے‌گی۔ ایودھیا معاملے کے ممکنہ فیصلے کے علاوہ دیپ اتسو، چہلم اور کارتک میلے کو لےکر دفعہ 144 دو مہینے تک ایودھیا ضلع میں نافذ رہے‌گی۔

دسہرہ کی ہفتے بھر کی چھٹی کے بعد سپریم کورٹ میں ایودھیا کے رام جنم بھومی-بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے کی سماعت سوموار کو آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور عدالت کی آئینی بنچ 38ویں  دن اس معاملے کی شنوائی  کر رہی ہے۔

سپریم کورٹ  اس وقت ایودھیا میں 2.77 ایکڑ متنازعہ زمین  کے تینوں فریق-سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑا اور رام للا-کے درمیان برابر برابر بانٹنے کی ہدایت دینے سے متعلق الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں پر شنوائی  کر رہی ہے۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے اس پیچیدہ مدعے کا حل نکالنے کے لئے ثالثی عمل کے ناکام ہونے کے بعد معاملے میں چھے اگست سے روزانہ کی کارروائی شروع کی تھی۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے 2014 کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ  14 اپیلوں پر سماعت کر رہی ہے۔

بنچ نے اس معاملے میں عدالت کی کارروائی پوری کرنے کی معینہ مدت کا تجزیہ کیا تھا اور اس کے لئے 17 اکتوبر کی تاریخ طے کی ہے۔ بنچ کے ممبروں میں جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس اے نذیر بھی شامل ہیں۔

عدالت نے آخری مرحلے کی دلیلوں کے لئے پروگرام طے کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلم فریق 14 اکتوبر تک اپنی دلیلیں پوری کریں‌گے اور اس کے بعد ہندو فریق  کو اپنا جواب پورا کرنے کے لئے 16 اکتوبر تک دو دن کا وقت دیا جائے‌گا۔ اس معاملے میں 17 نومبر تک فیصلہ سنائے جانے کی امید ہے۔ اسی دن چیف جسٹس رنجن گگوئی ریٹائر ہو رہے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)