یہ واقعہ 5 جولائی کا ہے۔ نوجوان کا الزام ہے کہ مین پوری میں علی گڑھ-کانپور شاہراہ پر ایک کار نے ان کا راستہ روکا اور کار سے اترے تین نوجوانوں نے ان کی بیوی کو اغواکر لیا۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے مین پوری میں بیوی کے اغوا کی شکایت درج کرانے گئے دلت نوجوان نے پولیس پر تشدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، نوجوان کا الزام ہے کہ جمعہ کی رات کو مین پوری علاقے میں علی گڑھ-کانپور شاہراہ پر تین نامعلوم نوجوانوں نے ان کی بیوی کو اغوا کر لیا تھا۔
خاتون کے ذریعے مبینہ طور پرگینگ ریپ کے الزام کے بعد سنیچر کو پولیس نے تین نامعلوم نوجوانوں کے خلاف معاملہ درج کیا۔ اس معاملے میں مین پوری ضلع کے بچھوان پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او اور دو کانسٹیبل کو سسپنڈ بھی کر دیا گیا ہے۔پولیس نے کہا کہ یہ فیملی بلندشہر ضلع کی رہنے والی ہے اور وہ جمعہ کی رات کو موٹرسائیکل پر اپنے رشتہ داروں کے گھر جا رہے تھے ،جب کار سوار تین لوگوں نے مبینہ طور پر خاتون کو اغوا کر لیا۔
اس کے بعد شوہر مدد کے لئے پولیس کے پاس پہنچا لیکن پولیس افسروں نے جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے نوجوان کی پٹائی کر دی۔مین پوری کی پولیس سپرنٹنڈنٹ اجئے شنکر نے کہا، ‘ پولیس افسروں نے پوچھ تاچھ کے دوران نوجوان پر تشدد کیا۔ میڈیکل جانچ میں نوجوان کی پیٹھ اور پیروں پر چوٹ کے نشان پائے گئے۔ ‘
اس بیچ تقریباً پانچ گھنٹے بعد خاتون پولیس تھانہ پہنچی اور بتایا کہ اغوا کرنے والوں نے اس کے ساتھ ریپ کیا اور پاس کے ایٹا ضلع میں اس کو چھوڑنے سے پہلے اس کے زیور بھی لے گئے۔شوہر کی شکایت کی بنیاد پر سنیچر کو تین نامعلوم نوجوانوں کے خلاف مین پوری کے کراولی پولیس تھانے میں گینگ ریپ ، اغوا اور لوٹکے معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
نوجوان پر مبینہ طور پر ظلم و ستم اور تشدد کرنے کے لئے اتوار کو بچھوان پولیس تھانے کے ایس ایچ او رجنیش پال سنگھ اور دو کانسٹیبل کو سسپنڈ کر دیا گیا۔حالانکہ ایس پی اجئے شنکر نے کہا، ‘ خاتون کی میڈیکل رپورٹ میں ریپ کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ خاتون کے جسم پر کسی طرح کی چوٹ کے نشان بھی نہیں ہے۔ ‘
شوہر ایک کپڑا کارخانے میں کام کرتے ہیں تو وہیں بیوی ایک میڈیکل کمپنی میں کام کرتی ہیں۔ دونوں کی تقریباً 12 سال پہلے شادی ہوئی تھی۔کراولی پولیس تھانے کے ایس ایچ او شیو کمار چوہان نے بتایا کہ نوجوان نے جمعہ رات کو بتایا تھا کہ وہ اور ان کی بیوی ہائی وے سے جا رہے تھے۔ تبھی پیچھے سے آ رہی ایک کار نے ان کا راستہ روکا اور کار سے اترے تین نوجوانوں نے اس کی بیوی کو اغوا کیا اور موٹرسائیکل توڑنے کے بعد فرار ہو گئے۔
چوہان نے بتایا، ‘ نوجوان تقریباً چار کلومیٹر تک اپنی موٹرسائیکل کھینچکر لایا اور مین پوری ضلع کے بچھوان پہنچا۔ راہ گیروں کی مدد سے اس نے پولیس کنٹرول روم کو فون کیا اور اس واقعہ کی جانکاری دی۔’