اروناچل پردیش کی 60 اسمبلی سیٹوں میں سے 54 امیدواروں کے نام پر بی جے پی کے پارلیامانی بورڈ نے اتوار کو مہر لگائی تھی ۔ ریاست میں 11 اپریل کو لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی انتخاب بھی ہو رہے ہیں۔
نئی دہلی : اروناچل پردیش میں اگلے مہینے ہونے جارہے اسمبلی انتخاب سے پہلے بی جے پی کے دو وزیروں اور 12 ایم ایل اے سمیت کل 15 رہنماؤں نے منگل کو ایک ساتھ پارٹی چھوڑ دی اور نیشنل پیپلس پارٹی (این پی پی ) میں شامل ہوگئے۔خبررساں ایجنسی آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، ریاست کے جنرل سکریٹری جارپور گاملن ، وزیر داخلہ کمار وائی ، وزیر سیاحت جارکر گاملن اور کئی موجودہ ایم ایل اے کو ٹکٹ نہیں دینے کے بعد بڑے پیمانے پر رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔
اروناچل کے وزیر داخلہ کمار وائی نے کہا ، بی جے پی نے جھوٹے وعدے کرکے لوگوں کے من میں اپنی پہلے والی عزت گنوا دی ہے۔ انہوں نے کہا ، ہم صرف انتخاب نہیں لڑیں گے بلکہ ریاست میں این پی پی کی حکومت بنائیں گے ۔ریاست کی 60 اسمبلی سیٹوں میں سے 54 کے لیے امیدواروں کے نام پر بی جے پی کے پارلیامانی بورڈ نے اتوار کو مہر لگائی تھی ۔ ریاست میں 11 اپریل کو لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی انتخاب بھی ہو رہے ہیں ۔
جارپور گاملن نے سوموار کو بی جے پی کی اروناچل اکائی کے صدر تاپر گوآ کو استعفیٰ بھیجا تھا ۔ وہ سوموار کی صبح سے گوہاٹی میں ہیں ، جہاں انہوں نے میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما سے ملاقات کی تھی ۔این پی پی کے ایک سینئر رہنما نے کہا، جارپوم ، جارکر ، کمار وائی اور بی جے پی کے 12 ایم ایل اے نے این پی پی کے جنرل سکریٹری تھامس سنگما سے منگل کو ملاقات کی اور این پی پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کو امید ہے کہ ان رہنماؤں کے آنے سے پارٹی مضبوط ہوگی ۔ این پی پی نے آئندہ لوک سبھا انتخاب کے لیے نارتھ ایسٹ کی سبھی 25 لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پارٹی نے میگھالیہ کے لیے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کر دی ہے۔