ریلائنس گروپ کی تین کمپنیوں-ریلائنس ڈفینس، ریلائنس انفراسٹرکچر اور ریلائنس ایرواسٹرکچر نے کانگریسی رہنماؤں-سنیل جاکھڑ، رندیپ سنگھ سرجےوالا، اُمان چانڈی، اشوک چوہان، ابھیشیک منو سنگھوی، سنجے نروپم اور شکتی سنگھ گوہل کے ساتھ کچھ صحافیوں اور نیشنل ہیرالڈ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ کیا تھا۔
نئی دہلی: انل امبانی کے ریلائنس گروپ نے کانگریسی رہنماؤں اور نیشنل ہیرالڈ پر کئے گئے 5000 کروڑ روپے کے
ہتک عزت کے معاملے کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریلائنس گروپ نے ہتک عزت کا یہ معاملہ رافیل معاملے میں بیان دینے اور ایک مضمون شائع کرنے پر کیا تھا۔ریلائنس گروپ کے وکیل راسیس پاریکھ نے بتایا، ہم نے مدعاعلیہ کو اس بات سے واقف کرا دیا ہے کہ ہم ان کے خلاف دائر ہتک عزت کے معاملے کو واپس لینے جا رہے ہیں۔واضح ہو کہ ہتک عزت کے اس معاملے کی سماعت احمد آباد کے سول اور سیشن جج پی جے ٹمکوالا کی عدالت میں چل رہی ہے۔ریلائنس ڈفینس، ریلائنس انفراسٹرکچر اور ریلائنس ایروسٹرکچر کمپنیاں ریلائنس گروپ کے تحت آتی ہیں۔ ان تینوں کمپنیوں نے کانگریس رہنماؤں سنیل جاکھڑ، رندیپ سنگھ سرجےوالا، اُمان چانڈی، اشوک چوہان، ابھیشیک منو سنگھوی، سنجےنروپم اور شکتی سنگھ گوہل، کچھ صحافیوں اور کانگریس پارٹی سے جڑے اخبار نیشنل ہیرالڈ کے خلاف ہتک عزت کا معاملہ درج کرایا تھا۔
نیشنل ہیرالڈ اور کچھ دیگر ممبروں کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل پی ایس چمپا نیری نے کہا، ریلائنس گروپ کے وکیل نے ان کو بتایا کہ ان کے موکل نے میرے موکلوں کے خلاف دائر ہتک عزت کے معاملوں کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔چمپانیری نے کہا کہ ہتک عزت کے معاملے کو واپس لینے کی کارروائی گرمی کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد عدالت میں شروع کی جائےگی۔قابل ذکر ہے کہ ریلائنس کی کمپنیوں نے نیشنل ہیرالڈ کے خلاف دو معاملے درج کرائے تھے۔ پہلا معاملہ نیشنل ہیرالڈ اخبار کے ناشر ایسوسیٹڈ جرنلس لمیٹڈ، ایڈیٹر-ان-چیف ظفر آغا اور صحافی وشو دیپک کے خلاف درج کرایا گیا تھا۔ وہیں دوسرا معاملہ ایسوسیٹڈ جرنلس لمیٹڈ، ظفر آغا اور صحافی بھاشا سنگھ کے خلاف درج کرایا تھا۔
نیشنل ہیرالڈ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ اخبار میں شائع، Anil Ambani floated Reliance Defence 12 days before Modi announced Rafale deal
مضمون کے لئے کیا تھا۔ عرضی میں کہا گیا تھا کہ یہ مضمون عوام کو گمراہ کرتا ہے کہ ان کو حکومت کی طرف سے غیر مناسب فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔وہیں کانگریس رہنماؤں کے خلاف دائر ہتک عزت کی عرضی پریس کانفرنس، عوامی تحریک اور مضامین کے ذریعے میڈیا میں رافیل معاہدے کو لےکر بد عنوانی کے الزام لگانے سے متعلق تھے۔
(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)