پچھلے مہینے پی پی ای کٹ کی کمی کے بارے میں شکایت کرنے کے بعد آندھر اپردیش سرکار نے ڈاکٹر کو برخاست کر دیا تھا۔
نئی دہلی: آندھرا پردیش کے ویزاگ میں پولیس کے ذریعے ایک ڈاکٹر کو گھسیٹ کر بری طرح سےپیٹنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کو لےکر سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر کا نام کے سدھاکر ہے۔خاص بات یہ ہے کہ اسی ڈاکٹر نے پچھلے مہینے پی پی ای کی کمی کے بارے میں شکایت کی تھی، جس کے بعد انہیں سسپنڈ کر دیا گیا تھا۔
ویڈیو میں واضح طور پردیکھا جا سکتا ہے کہ سدھاکر کے بدن پر کوئی کپڑا نہیں ہے، ان کے ہاتھوں کو پیٹھ کے پیچھے باندھا گیا ہے اور پولیس کے ذریعے پیٹا جا رہا ہے۔
ویزاگ پولیس نے الزام لگایا ہے کہ ڈاکٹر نے شراب پی رکھی تھی اور پولیس کے ساتھ برا برتاؤ کیا تھا۔پولیس کمشنر آر کے مینا نے
ہندستان ٹائمس سے کہا، ‘سدھاکر نشہ کی حالت میں تھے اور انہوں نے پولیس کے ساتھ برا سلوک کیا۔ انہوں نے ایک کانسٹبل سے موبائل فون چھین لیا اور اس کو پھینک دیا۔صاف طور پر وہ کچھ نفسیاتی پریشانیوں سے متاثر ہیں۔’
مینا نے یہ بھی کہا کہ سدھاکر کو اب میڈیکل جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے، جس کے بعد ڈاکٹر کے خلاف معاملہ درج کیا جائےگا۔
ممبئی مرر کی ایک رپورٹ کے مطابق، سدھاکر کو میڈیکل جانچ کے لیے کنگ جارج اسپتال لے جایا گیا تھا۔اسپتال نے اپنے بیان میں کہا، ‘ڈاکٹر سدھاکر کو شام 6.30 بجے کے جی ایچ میں لایا گیا تھا۔ بو سے پتہ چلا کہ وہ نشہ کی حالت میں تھے۔ شراب کی وجہ سے وہ ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر سکے اور سبھی کو گالیاں دیتے رہے۔ پھر بھی ان کی نبض، بی پی چیک کی گئی۔ پلس 98، بی پی 140/100 تھا۔ الکوحل کی مقدار کا پتہ لگانے کے لیے بلڈ سیمپل کو فارینسک لیب بھیجا گیا تھا۔’
دی نیوز منٹ کے مطابق،پولیس کمشنر نے
یہ بھی کہا کہ سدھاکر کی پٹائی کرنے والے پولیس کانسٹبل کو برخاست کر دیا گیا ہے۔پی پی ای کٹ کی کمی کی شکایت کے بعد آندھرا پردیش سرکار نے سدھاکر کو پچھلے مہینے برخاست کر دیا تھا۔انہوں نے ایک ویڈیو میں کہا تھا، ‘ہمیں کہا گیا ہے کہ ایک ماسک کو 15 دن استعمال کرنے کے بعد نیا ماسک مانگے۔ ہم اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر مریضوں کا علاج کیسے کر سکتے ہیں؟’وہ نرسی پٹنم سرکاری اسپتال میں ایک اینیس تھیسیولاجسٹ کےطور پر کام کر رہے تھے اور ان کے تبصروں کے بعد سرکار نے انہیں برخاست کر دیا تھا۔