سی بی آئی نے آنند گروور کی غیر سرکاری تنظیم لائرس کلیکٹو کے ذریعے غیر ملکی مدد کے استعمال میں بدانتظامیاں کرنے کا الزام لگایا ہے۔
آنند گروور اور اندرا جئے سنگھ
نئی دہلی: سی بی آئی نے سپریم کورٹ کی سینئر وکیل اندرا جئے سنگھ اور آنند گروور کے دہلی اور ممبئی میں گھروں اور آفس پر چھاپہ مارا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق؛ سی بی آئی نے جمعرات کی صبح یہ کارروائی کی۔ پچھلے مہینے سی بی آئی نے غیر ملکی مدد حاصل کرنے میں اصولوں کی مبینہ طورپر خلاف ورزی کو لےکر جانے مانے وکیل آنند گروور اور ممبئی میں ان کی تنظیم ‘ لائرس کلیکٹو ‘ کے
خلاف معاملہ درج کیا تھا۔
ایجنسی نے وزارت داخلہ کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ وزارت نے ادارے کو ملی غیر ملکی مدد کے استعمال میں گڈبڑی ہونے کا الزام لگایا ہے۔ایف آئی آر میں سابق ایڈیشنل سالیسٹر جنرل اندرا جئے سنگھ کا نام تو نہیں ہے لیکن وزارت نے اپنی شکایت میں ان کے مبینہ رول کا ذکر کیا ہے۔حالانکہ لائرس کلیکٹو نے اس کارروائی کو اظہار رائے کی آزادی پر حملہ بتایا تھا۔
انہوں نے
کہا تھا، ‘ ہمارے خلاف ایف سی آر اے کارروائی اس لئے کی گئی کیونکہ این جی او کے عہدے داروں نے بی جے پی اور حکومت ہند کے اہم لوگوں کے خلاف حساس معاملے اٹھائے تھے، جس میں موجودہ وزیر داخلہ امت شاہ سمیت دیگر لوگ شامل ہیں۔ ‘
آنند گروور اندرا جئے سنگھ کے شوہر ہیں۔ سی بی آئی نے ‘ لائرس کلیکٹو ‘ کے صدر گروور اور تنظیم کے نامعلوم عہدے داروں کے علاوہ دیگر نامعلوم افسروں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔وزارت کی شکایت کے مطابق ادارے کو 2006-07اور 2014-15 کے درمیان 32.39 کروڑ روپے کی غیر ملکی مدد ملی تھی جس میں بدانتظامیاں کی گئیں، جو کہ فارین کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ(ایف سی آر اے) کی خلاف ورزی ہے۔ وزارت کی شکایت اب ایف آئی آر کا حصہ ہے۔
وزارت نے دعویٰ کیا کہ جانچکے دوران پائی گئی خلاف ورزی کی بنیاد پر این جی او سے جواب مانگا گیا تھا لیکن اس کو اطمینان بخش نہیں پایا گیا۔ اس کے بعد اس کی ایف سی آر اے نامزدگی رد کر دی گئی اور وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا۔