علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے جانچ مکمل ہونے تک ان طلبا کے کیمپس میں داخلے پر پابندی لگادی ہے۔
نئی دہلی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے 4 ایم بی بی ایس اسٹوڈنٹ کو مبینہ طور پر ہادی حسن کے ہاسٹل روم میں گانجہ پھونکنے اور شراب پینے کی وجہ سے برخاست کر دیا گیا ہے۔یونیورسٹی نے جانچ مکمل ہونے تک ان طلبا کے کیمپس میں داخلے پر پابندی لگادی ہے۔ ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، پراکٹر محسن خان نے گزشتہ منگل کو ایک ریلیز جاری کر کے کہا کہ پہلی نظر میں پایا گیا کہ چاروں طلبا نے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے۔
خان نے آگے کہا کہ ، چاروں طلبا ، علی گڑھ کے رجت چودھری ، بہار کے شوریہ پرتاپ سنگھ ، لکھنؤ کے امت کما رراجپوت اور متھرا کے شریس بندل کو برخاست کرنے کے ساتھ جانچ مکمل ہونے تک یونیورسٹی کیمپس میں داخلے پر پابندی لگادی گئی ہے۔آفس ریلیز کے مطابق، ایچ ایچ ہال کے پروووسٹ کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ ان طلبا کو ہاسٹل کے ساتھیوں کے ذریعے سوموار کی رات تقریباً 1 بجکر 15 منٹ پر کمرہ نمبر 476 (سیدین ہاسٹل )، ایچ ایچ ہال میں شراب اور گانجہ پیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔
یہ بھی بتایا گیا کہ برخاست طلبا کی ہاسٹل کے سینئر طلبا سے کافی بحث ہوئی ، جب وہ پورے معاملے کا ویڈیو بنانے کی کوشش کر رہے تھے ۔ حالاں کہ اخبار کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس جو ویڈیو ہے اس میں طلبا شرا ب یا گانجہ پیتے ہوئے دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔جن اشیا کو انتظامیہ کے ذریعے ان طلبا کے کمرے سے ضبط کیا گیا تھا ، ان میں خالی بوتل اور شراب کی ایک پوری بوتل ، آدھا پیکیٹ گانجہ کے ساتھ ساتھ نمکین اور کیک کے پیکیٹ شامل ہیں۔