ایک رپورٹ کے مطابق، 24 گھنٹوں میں ایمبولینس سروس کے لیے 500 سے زائد کال کی گئیں اور حکومت نے الرٹ جاری کیا ہے۔ نیز، گربا کے منتظمین سے تمام ضروری اقدامات کرنے کو کہا گیا ہے، جس میں اس بات کو یقینی بنانا بھی شامل ہے کہ لوگوں کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولینس دستیاب ہوں۔
نئی دہلی: گزشتہ 24 گھنٹوں میں گجرات بھر میں گربا پروگراموں کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے کم از کم 10 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ مرنے والوں میں سب سے کم عمر شخص صرف 17 سال کا تھا۔
ایمبولینس سروس کےلیے 24 گھنٹوں میں500 سے زائد کال کی گئیں اور حکومت نے الرٹ بھی جاری کیا ہے۔ نیز، گربا کے منتظمین سے تمام ضروری اقدامات کرنے کو کہا گیا ہے، جس میں اس بات کو یقینی بنانا بھی شامل ہے کہ لوگوں کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولینس دستیاب ہوں۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ایسا ہی ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ضلع کھیڑا کے کپڈ ونج قصبے میں پیش آیا جہاں ایک پروگرام میں گربا کھیلتے ہوئے 17 سالہ ویر شاہ کی طبعیت اچانک خراب ہوگئی ۔ ان کی ناک سے خون بہنے لگا تو انہیں فوراً اسپتال لے جایا گیا۔ اس دوران ان کے والدین، جو ایک اور تقریب میں شریک تھے، ہسپتال پہنچے تب تک انہیں مردہ قراردیا جا چکا تھا۔ موت کی وجہ دل کا دورہ بتائی گئی ہے۔
ان کے والد رپل شاہ نے اپیل کی،’براہ کرم محتاط رہیں۔ بغیر وقفے کے زیادہ دیر تک گربا نہ کھیلیں۔ میں نے آج اپنا بیٹا کھو دیا ہے، مجھے امید ہے کہ کسی اور کے ساتھ ایسا نہ ہو۔’
احمد آباد، نوساری اور راجکوٹ میں بھی20 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کی موت سمیت اسی طرح کے معاملات سامنے آئے ہیں۔
وڈودرا ضلع کے دابھوئی میں بھی ایک 13 سالہ بچے کی دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی۔ ویبھو سونی سائیکل پر ایک گربا پروگرام سے واپس آ رہے تھے کہ گر گئے اور انہیں معمولی چوٹیں آئیں۔ انہیں ہسپتال لے جایا گیا اور ایکسرے سمیت کچھ ٹیسٹ کیے گئے اور انہیں چھٹی دے دی گئی۔
بعد میں ویبھو نے سینے میں درد کی شکایت کی اوراہل خانہ نے انہیں کچھ دوا دے کرسلا دیا۔ چند گھنٹے بعد جب وہ بیدارنہیں ہوئے تو انہیں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ حکام نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ ان کے دل کا دورہ پڑنے کا تعلق گربا کھیلنے سے تھا یا نہیں۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ جمعہ (20 اکتوبر) کو احمد آباد میں گربا کے دوران ایک24 سالہ نوجوان بے ہوش ہو کر گرگیا اور اس کی موت ہو گئی۔ نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق، احمد آباد کے رہنے والے 28 سالہ روی پنچال گربا کھیلتے ہوئے گر گئے اور جمعہ کی رات ان کی موت ہو گئی، جبکہ ایک اور واقعہ وڈودرا سے سامنے آیا ہے، جہاں گربا کھیلتے ہوئے 55 سالہ شنکر رانا گر گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوراتری کے پہلے چھ دنوں کے دوران 108 ایمرجنسی ایمبولینس خدمات کو سانس کے مسائل کے لیے 609 کالیں اور دل سے متعلق مسائل کے لیے521 کالیں موصول ہوئیں۔ یہ کالیں شام 6 بجے سے 2 بجے کے درمیان آئیں، جب عام طور پر گربا کی تقریبات ہوتی ہیں۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے احمد آباد چیپٹر نے بھی کہا ہے کہ 40 سال سے زیادہ عمر کے جن لوگوں کی خاندانی دل کی بیماری کی تاریخ ہے انہیں گربا میں حصہ لینے سے پہلے طبی معائنہ کرانا چاہیے۔ ایسوسی ایشن نے ہارٹ اٹیک کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر گربا پروگراموں کے شرکاء اور منتظمین کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔
این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سدھا ہسپتال کے شعبہ امراض قلب کے چیئرمین ڈاکٹر انوراگ مہروترا نے کہا کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان میں 11 فیصد سے زیادہ لوگ ذیابیطس میں مبتلا ہیں، 15 فیصد سے زیادہ لوگ پری ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں۔36 فیصد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں اور 50 فیصد سے زیادہ موٹاپے کا شکار ہیں۔ یہ تمام حالات دل کی شریانوں میں مسائل پیدا کرتے ہیں۔
مہروترا نے کہا، ‘ان میں سے زیادہ تر مریضوں میں کورونری آرٹری کی بیماری کے ثبوت پائے گئے ہیں۔ اس بیماری کے ہونے کی عمر (شریان کی دیواروں میں پلاک بننا)، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس اب کم ہو گئی ہے۔ ہماری آبادی نوجوان ہے، لیکن یہ زیادہ صحت مند نہیں ہے۔
انہوں نے کہا’دوسرا پہلو یہ ہے کہ اگر آپ کوئی ایسا کام کرتے ہیں جس کی آپ کو عادت نہیں ہے تو ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔’
ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ ایسی تقریبات کے منتظمین کو چاہیے کہ وہ خودکار ایکسٹرنل ڈیفبریلیٹر رکھیں، جو ایسے حالات میں جان بچانے میں مدد دے سکتے ہیں، اور کچھ ایسے لوگوں کو بھی رکھنا چاہیے جو سی پی آر (کارڈیو پلمونری ریسیسیٹیشن) میں تربیت یافتہ ہوں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لوگوں کو اپنی طرز زندگی کو بہتر بنانے، بیٹھے رہنے سے گریز کرنے اور کم پروسیس شدہ اور الٹرا پروسیسڈ فوڈ کھانے کی ضرورت ہے۔