کیرل کے وزیراعلیٰ پنارئی وجین نے 11 غیر بی جے پی وزیراعلیٰ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ سی اے اے کو رد کرنے کی مانگ سے جڑا بل پاس کرنے کے لیے ان کی ریاست کی اسمبلی کی نقل کریں۔ دوسری طرف بی جے پی نے شہریت ترمیم قانون کی حمایت میں جن جاگرن مہم شروع کر دی ہے۔
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ شہریت ترمیم قانون (سی اے اے ) پر مرکز ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹےگا، وہیں نئے قانون کو لے کر بڑھتی سیاسی کشیدگی کے بیچ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے پوچھا کہ کیا وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کے ‘سفیر’ ہیں۔
اس متنازعہ قانون کے حق اور مخالفت میں ملک کے کئی علاقوں میں ریلیاں ہونے کے بیچ کیرل کے وزیراعلیٰ پنارئی وجین نے 11 غیربی جے پی وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر کہا کہ وہ سی اے اے کو رد کرنے کی مانگ سے جڑا بل پاس کرنے کے لیے ان کی ریاست کی اسمبلی کی نقل کریں۔ سی پی ایم کے سینئر رہنما وجین نے کہا کہ جمہوریت اور سیکولرزم کو بچائے رکھنے کے لیے ملک میں اتحاد کی ضرورت ہے۔
گزشتہ جمعہ کو شاہ نے راجستھان کے جودھ پور کے کملا نہرو نگر میں سی اے اے کی حمایت میں پارٹی کے جن جاگرن مہم کی شروعات کرتے ہوئے کانگریس پر مسلمانوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے پارٹی رہنما راہل گاندھی کو چیلنج کیا کہ اگر انہوں نے قانون پڑھا ہے تو وہ بحث کر لیں۔
شاہ نے کہا، ‘آج کانگریس، ممتا دیدی (بنرجی)، ایس پی ، بی ایس پی، (اروند) کیجریوال اینڈ کمپنی، لیفٹسٹ سبھی سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں اور میں ان سبھی پارٹیوں کو چیلنج دینے آیا ہوں۔ آپ کہہ رہے ہیں کہ اس سے اقلیت کمیونٹی اپنی شہریت کھو دیں گے۔’انہوں نے کہا، ‘راہل بابا، اگر آپ نے سی اے اے پڑھا ہے تو کہیں پر بھی چرچہ کرنے کے لیے آ جاؤ اور اگر نہیں پڑھا ہے تو میں اطالوی میں اس کا ترجمہ کرکے بھیج دیتا ہوں، اس کو پڑھ لیجیے۔’
انہوں نے کہا کہ تین کروڑ لوگوں تک پہنچنے کے لیے بی جے پی سنیچر سے مہم شروع کر رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں 500 ریلیاں نکالی جائیں گی۔ بی جے پی صدر شاہ نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعے شہریت قانون کو لے کر کی گئی غلط تشہیر کی وجہ سے پارٹی نے یہ مہم شروع کی ہے۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی اسمبلی سیٹ حلقہ میں منعقد اس ریلی میں انہوں نے کہا، ‘یہ ساری کی ساری پارٹیاں ایک ہو جائیں… بھارتیہ جنتا پارٹی سی اے اے میں ایک انچ بھی واپس نہیں ہٹنے والی۔’
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اس دوران بی جے پی صدر امت شاہ نے این آرسی اور این پی آر کی کوئی چرچہ نہیں کی۔ وہیں ممتا بنرجی نے وزیراعظم نریندر مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے پوچھا کہ وہ ہندوستان کا موازنہ باربار پاکستان سے کیوں کرتے ہیں۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ ہندوستان کے وزیراعظم ہیں یا پاکستان کے سفیر؟
بنرجی نے مغربی بنگال کے سلی گڑی میں شہریت ترمیم قانون (سی اے اے ) کی مخالفت میں منعقد ایک ریلی میں کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ آزادی کے 70 سال بعد بھی لوگوں کو اپنی شہریت ثابت کرنی پڑ رہی ہے۔انہوں نے کہا، ‘آپ ہر مدعے پر پاکستان کا حوالہ کیوں دیتے ہیں؟ آپ کو (مودی) ہندستان کی بات کرنی چاہیے۔ ہم پاکستان نہیں بننا چاہتے۔ ہم ہندوستان سے پیار کرتے ہیں۔’
شہریت ترمیم قانون پر اپنی حکومت کا بچاؤ کرتے ہوئے پروزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ دو جنوری کو کانگریس اور اس کے معاون کو پاکستان میں پچھلے 70 سال میں وہاں کے مذہبی اقلیتوں کے خلاف ہوئے ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے چیلنج کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں وزیراعظم اکثر اپوزیشن پر پاکستان کی زبان بولنے کا الزام لگاتے ہوئے اس کی تنقید کرتے رہے ہیں۔
کیرل کے وزیراعلیٰ پنارئی وجین نے ایک خط وزیراعلیٰ اروند کیجریوال(دہلی)، ہیمنت سورین(جھارکھنڈ )،ادھو ٹھاکرے(مہاراشٹر)،نتیش کمار (بہار)، وائی ایس جگن موہن ریڈی(آندھر پردیش)،کمل ناتھ(مدھیہ پردیش)، امریندر سنگھ(پنجاب )، نوین پٹنایک (اڑیسہ) اور وی نارائن سامی (پدو چیری ) کو لکھا ہے۔