حکومت ہند نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے مقصدسے 15 اپریل تک سبھی سیاحتی ویزا معطل کر دیے ہیں۔
نئی دہلی: حکومت ہند نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے مقصدسے 15 اپریل تک سبھی سیاحتی ویزا معطل کر دیے ہیں۔ سرکاری بیان میں اس کی جانکاری دی گئی ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری بیان کے مطابق، یہ معطلی 13 مارچ کو رات جی ایم ٹی 12 بجے سے مؤثر ہوگا۔
وزیرصحت ہرش وردھن کی صدارت میں ہوئے وزراء کے گروپ کے اجلاس میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے، ‘ سیاسی، سرکاری، اقوام متحدہ / عالمی اداروں، ورکنگ اور پروجیکٹ ویزا کے علاوہ سبھی موجودہ ویزا 15 اپریل، 2020 تک معطل کئے جاتے ہیں۔ یہ 13 مارچ، 2020 کے جی ایم ٹی وقت کےمطابق دوپہر 12 بجے سے روانگی کے سبھی مقامات پر مؤثر ہوگا۔ ‘
او سی آئی کارڈ ہولڈر کو حاصل ویزافری سفر کی سہولت بھی 15 اپریل تک کے لئے روک دی گئی ہے۔ اشتہار میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی غیر ملکی شہری ایمرجنسی حالات میں ہندوستان کا سفر کرنا چاہتا ہے تو وہ اپنے ملک میں واقع انڈین مشن سے رابطہ کر سکتا ہے۔حکومت ہند کا یہ قدم کورونا کے مدنظر کسی بھی ملک کے ذریعے اٹھایا گیا سب سے سخت قدم ہے۔
.@WHO is deeply concerned by the alarming levels of the #coronavirus spread, severity & inaction, & expects to see the number of cases, deaths & affected countries climb even higher. Therefore, we made the assessment that #COVID19 can be characterized as a pandemic. https://t.co/97XSmyigME pic.twitter.com/gSqFm947D8
— Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) March 11, 2020
وہیں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے گزشتہ بدھ کو کورونا کو ‘ عالمی وبا ‘ قرار دیا۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس آدنوم نے جینیوا میں نامہ نگاروں کو بتایا، ‘ کووڈ-19 کو اب وبا کہا جا سکتا ہے۔ ‘ انہوں نے کہا کہ ہم نے کورونا کی ایسی وبا کبھی نہیں دیکھی ہے۔
حالانکہ ٹیڈروس نے یہ بھی کہا کہ یہ پہلی ایسی وبا ہے جس کوکنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ کورونا وائرس کی وجہ سے یہ پہلی وبا ہے۔ ہم کھلکر یا صاف صاف یا بار بار یہ بات نہیں کہہ سکتے ہیں۔ لیکن تمام ممالک اس وبا کی حالت کو بدل سکتے ہیں۔ یہ پہلی وبا ہے جس کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ ‘
غور طلب ہے کہ ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ہر دن کورونا انفیکشن کے کئی معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ ہندوستان میں ایسے متاثرین کی تعداد 60 کے پار ہو گئی ہے۔ چین اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے، جس کی وجہ سے وہاں پر اب تک 3000 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
کورونا وائرس: جرمنی، فرانس اور اسپین کے شہریوں کے ہندوستانی ویزے منسوخ
ڈی ڈبلیو اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق،انڈین امیگریشن بیورو کی طرف سے کل دیر رات جاری کیے جانے والے ایک اعلامیے کے مطابق ہندوستان میں اب تک داخل نہ ہونے والے جرمنی، فرانس اور اسپین کے شہریوں کو جاری کیے گئے ریگولر اور ای ویزے فوری طورپر معطل کردیے گئے ہیں۔
اس نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ممالک کے ان تمام شہریوں کو جنہیں ریگولرویزے (بشمول ای ویزے) جاری کیے گئے تھے اور ان تمام غیر ملکی شہریوں کو جنہوں نے یکم فروری 2020یا اس کے بعد ان تینوں ملکوں کا سفر کیا تھا اور اب تک ہندوستان میں داخل نہیں ہوئے ہیں ان کاہندوستانی کا ویزا معطل کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اٹلی اور جنوبی کوریا سے آنے والے تمام مسافروں کے لیے کووڈ- انیس نگیٹیو سرٹیفیکٹ دینا لازمی ہے۔
یہ نیا اعلامیہ کووڈ-انیس کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لینے اور اس سے نمٹنے کے طریقہ کار پر غور کرنے اور انتظامات کے حوالے سے مختلف وزارت اور محکمہ جات کی سکریٹریوں کی اعلی سطحی میٹنگ کے بعد جاری کیا گیا۔
حکومت نے یکم فروری کے بعد ان تینوں ملکوں کا دورہ کر کے ابھی تک ہندوستان واپس نہیں لوٹنے والے تمام غیر ہندوستانی شہریوں کے ویزے بھی معطل کردیے ہیں،’جو غیر ملکی شہری اس وقت ہندوستان میں ہیں، ان کا ویزاگوکہ ویلڈ رہے گا تاہم انہیں اپنے قریبی فارن ریجنل رجسٹریشن آفس جا کر ویزا کی مدت میں توسیع کرانی ہو گی۔’
ہندوستانی وزارت صحت نے بھی ایک ایڈوائزی جاری کرکے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ چین، اٹلی، ایران، جمہوریہ کوریا، جاپان، فرانس، اسپین اور جرمنی کا سفر کرنے سے پرہیز کریں۔ ایڈوائزی میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ان ملکوں میں غیر ضروری سفر کرنے سے بچیں۔
کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سے ہندوستانی حکومت چین، جنوبی کوریا، ایران، اٹلی، جاپان، تھائی لینڈ، سنگاپور، ملائیشیا اور ہانگ کانگ کے شہریوں کے لیے اسی طرح کی ویزا پابندیاں عائد کر چکی ہے۔
انڈین امیگریشن بیورو نے گزشتہ ہفتے بھی اسی طرح کے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعہ جاپان، جنوبی کوریا، اٹلی اور ایران کے شہریوں کو تین مارچ یا اس پہلے جاری کیے گئے ویزا معطل کردیے تھے۔ حکومت نے کہا تھا کہ جو لوگ تین مارچ تک ہندوستان میں داخل نہیں ہوئے ہیں انہیں ہندوستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر ان ملکوں کے کسی شہری کے لیے ہندوستان آنا انتہائی ضروری ہے تو اسے اپنے قریب ترین ہندوستانی سفارت خانہ یا قونصل خانہ سے نیا ویزا حاصل کرنا ہو گا۔
ایڈوائزی میں کہا گیا ہے کہ جن افراد نے چین، ہانگ کانگ، جمہوریہ کوریا، جاپان، اٹلی، تھائی لینڈ، سنگا پور، ایران، ملائیشیا، فرانس، اسپین اور جرمنی میں سے کسی بھی ملک کا سفر کیا ہے اور اس کے بعد ہندوستان آئے ہیں انہیں آمد کی تاریخ سے چودہ دن تک کے لیے قرنطینہ میں رہنا ہو گا اور ان کے آجرین کو چاہیے کہ اس مدت کے دوران ایسے ملازمین کے لیے گھر سے کام کرنے کی سہولت فراہم کریں۔ اسی کے ساتھ ہندوستان آنے والے بین الاقوامی مسافروں کو اپنی صحت پر خود نگاہ رکھنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔
ہندوستان نے ایک یورپی کمپنی کے سیاحتی جہاز لیریکا کو کل 10مارچ کوجنوبی شہر منگلور کے ساحل پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی اور اسے واپس بھیج دیا۔
دریں اثناہندوستان کے جنوبی ریاست کیرل میں کورونا کے آٹھ نئے واقعات سامنے آنے کے بعد اس ہلاکت خیز وائرس سے 62 افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے ملک بھر میں 52 لیباریٹریز تیار کی ہیں، جہاں کورونا وائرس سے ممکنہ طور پر متاثرہ افراد کے خون کی جانچ کی جا رہی ہے۔