ممتابنرجی نے کہا کہ ؛‘ان لوگوں کے خلاف کتنے معاملے درج کیے گئے ہیں جنہوں نے نندی گرام کے مسلمانوں کو پاکستانی کہا تھا؟ کیا انہیں شرم نہیں آتی ہے؟ وہ میرے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، آدی واسیوں کے ساتھ ہوں۔’
ممتا بنرجی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس جاری کیے جانے کے ایک دن بعدمغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کو تقنید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آئے دن فرقہ وارانہ بیان بازی کرنے کے لیے پروزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کتنے مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔
مغربی بنگال میں ایک ریلی کے دوران انہوں نے کہا، ‘اگر میرے خلاف دس وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا جاتا ہے، تب بھی اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ میں سب کو متحدہوکر ووٹ کرنے کے لیے کہہ رہی ہوں۔ نریندر مودی کے خلاف کتنی شکایتیں درج کی گئی ہیں۔ وہ ہر دن ہندو مسلم کرتے ہیں۔’
بنرجی نے مزید کہا، ‘ان لوگوں کے خلاف کتنے معاملے درج کیے گئے ہیں جنہوں نے نندی گرام کے مسلمانوں کو پاکستانی کہا تھا؟ کیا انہیں شرم نہیں آتی ہے؟ وہ میرے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، آدی واسیوں کے ساتھ ہوں۔’
معلوم ہو کہ الیکشن کمیشن نےمغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی)کی رہنما ممتا بنرجی کو ہگلی میں انتخابی ریلی کے دوران مبینہ طور پرفرقہ وارانہ بنیاد پررائے دہندگان سے اپیل کرنے کے لیے گزشتہ بدھ کو ایک نوٹس جاری کیا تھا۔
نوٹس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کو بی جے پی کے وفد سے شکایت ملی ہے، جس میں الزام لگایا ہے کہ تین اپریل کو بنرجی نے ہگلی میں تاراکیشور کی انتخابی ریلی کے دوران مسلم رائے دہندگان سے کہا کہ ان کا ووٹ مختلف پارٹیوں میں نہ بنٹنے دیں۔
الیکشن کمیشن نے پایا ہے کہ ان کابیان عوامی نمائندگی ایکٹ اور ضابطہ اخلاق کے اہتماموں کی خلاف ورزی ہے۔کمیشن نے ممتا بنرجی سے 48 گھنٹوں کے اندر جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)