اس موقع پرکئی رہنماؤں نے بی جے پی ایم ایل اے سے پوچھا کہ کیا آپ کے پاس کاغذ ہے؟ کیا آپ ہندوستانی ہیں؟
نئی دہلی : آج سوموار کو مغربی بنگال اسمبلی میں شہریت قانون (سی اے اے)کے خلاف تجویز پاس کی گئی ۔ اس طرح شہریت قانون کے خلاف تجویز پاس کرنے والی ریاستوں مغربی بنگال چھوتھی ریاست بن گئی ہے۔ مغربی بنگال سے پہلے کیرل، پنجاب اور راجستھان اسمبلی میں بھی ایسی ہی تجویز پاس ہو چکی ہے۔ پارلیامانی امور کے وزیر پارتھ چٹرجی نے یہ تجویزمغربی بنگال اسمبلی میں رکھی۔
West Bengal Assembly passes anti-CAA resolution
— Press Trust of India (@PTI_News) January 27, 2020
خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق،اس تجویز میں مرکزی حکومت سےشہریت قانون کو رد کرنے اور این آرسی -این پی آر کو واپس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔
Citizenship (Amendment) Act is anti-people, the law should be immediately repealed: West Bengal CM Mamata Banerjee in Assembly
— Press Trust of India (@PTI_News) January 27, 2020
وزیر علیٰ ممتا بنرجی نے اسمبلی میں کہا کہ ‘شہریت ترمیم قانون عوام کےخلاف ہے اور اس قانون کو فوری طورپر ردکیا جائے۔انہوں نے مرکزی حکومت کو وارننگ دی کہ وہ ان کی سرکار کو برخاست کرکے دکھائیں۔ انہوں نے تجویز کے دوران کہا کہ،دہلی میں ہوئی این پی آر کی میٹنگ میں شامل نہیں ہونے کی بھی طاقت بنگال میں ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی نااتفاقی بھلاکر ساتھ آئیں اور ملک کو بچانے کے لیے لڑیں۔
Time has come to put aside narrow differences and fight together to save the country: West Bengal CM Mamata Banerjee during her address in Assembly on anti-CAA resolution
— Press Trust of India (@PTI_News) January 27, 2020
اس سے پہلے بھی ممتا بنرجی این پی آر کولے کر اپنی تشویش کا اظہارکر چکی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ این پی آر ایک خطرناک کھیل ہے۔قابل ذکر ہے کہ سی اے اے کے خلاف سب سے پہلے کیرل اسمبلی میں تجویز پاس ہوئی تھی ۔ اس کے بعد پنجاب اور راجستھان اسمبلی میں بھی سی اے اےکے خلاف تجویز پاس کی گئی تھی۔دریں اثنامغربی بنگال اسمبلی میں شہریت قانون کے خلاف تجویز پیش کرنے میں تاخیر پر کانگریس نے پر ممتا سرکار پر سوال اٹھایا ہے۔
سی پی ایم نے تجویز کی حمایت کی۔ سی پی ایم نے کہا کہ انہوں نے کئی بار سی اے اے کے خلاف تجویز لانے کو کہا، لیکن سرکار نے جان بوجھ کر دیری کی۔اسمبلی میں بحث کے دوران بی جے پی ایم ایل اے سوادھین سرکار نے سی اے اے کے لیے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کا شکریہ اداکیا۔ اس کے بعد پورا ایوان ان کے خلاف کھڑا ہو گیا۔ سوادھین سرکار کے خلاف نعرےبازی کی گئی۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی کے خلاف بھی نعرےبازی ہوئی۔ دوسرے رہنماؤں نے بی جے پی ایم ایل اے سے پوچھا کہ کیا آپ کے پاس کاغذ ہے؟ کیا آپ ہندوستانی ہیں؟
بی جے پی ایم ایل اے سوادھین سرکار نے کہا کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق ہی اب تک این آرسی کی کارروائی کی گئی ہے۔مغربی بنگال کے شہری ترقیات کے وزیرفرہاد حاکم نے کہا کہ ہم لوگ بنگال میں رہتے ہیں، اور سوامی وویکانند اور رویندرناتھ ٹیگور کی پیروی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیکولر ریاست میں یقین کرتے ہیں۔
ان چار ریاستوں کے علاوہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راؤنے بھی شہریت قانون کی مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سی اے اے ایک غلط فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہم ایک اسپیشل سیشن بلاکر سی اےاے ، این پی آر اور این آرسی کے خلاف تجویز لائیں گے۔ ہم اس مدعے پر دوسری ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)ملک کو ہندو راشٹر بنا رہی ہے۔اگر تلنگانہ حکومت بھی سی اے اےکے خلاف تجویز پاس کرتی ہے تو ایسا کرنے والی ریاستوں میں تلنگانہ بھی شامل ہو جائے گی ۔
(خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)