اولمپک میں ریسلنگ کے فائنل مقابلے سے قبل چند گرام وزن بڑھنے کی وجہ سے نااہل قرار دی گئیں ہندوستانی ریسلر ونیش پھوگاٹ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا اور اپنی والدہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ،’آپ کا سپنا میری ہمت سب ٹوٹ چکے ہیں۔ اس سے زیادہ طاقت نہیں رہی۔‘
ونیش پھوگاٹ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@Phogat_Vinesh)
نئی دہلی: پیرس اولمپک کے فائنل مقابلے سے ٹھیک پہلے
نااہل قرار دیے جانے کے بعد، پہلوان ونیش پھوگاٹ نے جمعرات (8 اگست) کی صبح ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔
ونیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ‘ماں کشتی میرے سے جیت گئی، میں ہار گئی۔ معاف کرنا۔ آپ کا سپنا میری ہمت سب ٹوٹ چکے۔ اس سے زیادہ طاقت نہیں رہی اب۔ الوداع کشتی2001-2024۔ میں ہمیشہ آپ سب کی مقروض رہوں گی۔ معافی۔’
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ، ونیش پھوگاٹ نے بدھ (7 اگست) کو کورٹ آف آربٹریشن فار اسپورٹس (سی اے ایس) میں 50 کلوگرام زمرے کے اولمپک فائنل سے اپنی نااہلی کے خلاف اپیل کی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں جوائنٹ سلور میڈل دیا جائے۔
جس فائنل ریسلنگ میچ میں ونیش نہیں کھیل پائیں ، اس میں امریکی ریسلر سارہ ہلڈیبرانڈ نے
گولڈ میڈل حاصل کیا ۔ انہوں نے کیوبا کی پہلوان گزمین لوپیز کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیتا۔ ونیش نے سیمی فائنل میں لوپیز کو 5-0 سے شکست دی تھی۔
سارہ ہلڈبرینڈ نے بھی جیت کے بعد ونیش پھوگاٹ کی نااہلی پر ردعمل کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ انھیں ونیش کے لیے برا لگ رہا ہے۔ 6 اگست ونیش کے لیے ایک شاندار دن تھا، انہوں نے کمال کرکے دکھایا تھا۔
سارہ نے مزید کہا، ‘مجھے نہیں لگتا کہ ونیش کو اندازہ رہا ہوگا کہ ان کی اولمپک مہم اس طرح ختم ہو جائے گی۔ مجھے لگتا ہے کہ ونیش ایک بہترین حریف، شاندار پہلوان اور انسان ہیں۔‘
امریکہ کے سرکردہ ریسلنگ ریسلر جارڈن بورو نے بھی ونیش پھوگاٹ کی حمایت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ونیش پھوگاٹ کو کم از کم سلور میڈل دیا جائے۔ اس کے علاوہ اولمپک کے قوانین میں تبدیلی کو بھی ضروری بتایا۔
ونیش کی حمایت میں ہندوستان اور بیرون ملک سے بہت سے لوگ آگے آئے ہیں۔ ملک میں اس معاملے کی بازگشت
پارلیامنٹ میں بھی سنی گئی ۔ ونیش کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ‘انڈیا’ اتحاد کے تمام اراکین پارلیامنٹ نے دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا۔
وہیں، ونیش کے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایاب سینی نے انہیں سب کے لیے چیمپئن قرار دیا اور کہا کہ ونیش کا استقبال میڈلسٹ کے طور پرہی کیا جائے گا۔ انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا کہ ہریانہ کی ہماری بہادر بیٹی ونیش پھوگاٹ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اولمپک میں فائنل تک رسائی حاصل کی، بعض وجوہات کی بنا پر وہ اولمپک کا فائنل نہیں کھیل پائی، لیکن وہ ہم سب کے لیے چیمپئن ہے۔
دوسری جانب اس معاملے پر پہلوان بجرنگ پنیا نے کہا ہے کہ ‘ونیش ہاری نہیں بلکہ انہیں ہرایا گیا ہے۔’ انہوں نے ٹوئٹ کیا اور کہا کہ ونیش آپ ہمیشہ ہمارے لیے فاتح رہیں گے۔ آپ نہ صرف ہندوستان کی بیٹی ہیں بلکہ ہندوستان کا فخر بھی ہیں۔
وہیں ساکشی ملک نے کہا، ‘ونیش تم نہیں ہاری۔ ہر وہ بیٹی ہاری جس کے لیے تم لڑی اور جیتی۔ یہ پورے ہندوستان کی ہار ہے۔ ملک تمہارے ساتھ ہے۔ کھلاڑی کے طور پران کی جدوجہد اور جذبے کو سلام۔‘
معلوم ہو کہ بجرنگ پنیا اور ساکشی ملک ان ہندوستانی پہلوانوں میں شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ سال اس وقت کے ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ اس وقت ونیش پھوگاٹ بھی کھلاڑیوں کی تحریک کا ایک بڑا چہرہ تھیں اور ان پہلوانوں نے دہلی میں مہینوں تک احتجاج کیا تھا۔
کانگریس کے رکن پارلیامنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے ونیش پھوگاٹ کی تکنیکی بنیادوں پر نااہلی کو بدقسمتی قرار دیا اور کہا کہ انہیں پوری امید ہے کہ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن اس فیصلے کو سختی سے چیلنج کرے گی اور ملک کی بیٹی کو انصاف دلائے گی۔