پرانی دلی کے گلی کشمیریان میں1926 میں پیدا ہوئے گلزار دہلوی حکومت ہند کی جانب سے 1975 میں شائع ہونے والاپہلا اردو مجلہ ‘سائنس کی دنیا’ کے بانی مدیرتھے۔
نئی دہلی: کووڈ 19 انفیکشن سے ٹھیک ہونے کے پانچ دن بعد معروف شاعر آنند موہن زتشی عرف گلزار دہلوی کا جمعہ کو انتقال ہو گیا۔وہ ایک مہینے بعد 94 سال کی عمر کوپورا کرنے والے تھے۔ ان کا انتقال نوئیڈا واقع ان کی رہائش گاہ پر ہوا۔گزشتہ سات جون کو ان کی کورونا وائرس کی جانچ رپورٹ دوبارہ نگیٹو آئی تھی جس کے بعد انہیں گھر واپس لایا گیا۔
جمعہ کو ان کے بیٹے انوپ زتشی نے کہا، ‘سات جون کو ان کی کورونا وائرس کی جانچ رپورٹ دوبارہ نگیٹو آئی، جس کے بعد ہم انہیں گھر واپس لائے۔ آج لگ بھگ دوپہر ڈھائی بجے کھانا کھانے کے بعد ان کا انتقال ہو گیا۔’انہوں نے کہا، ‘وہ کافی بوڑھے تھے اور انفیکشن کی وجہ سے کافی کمزور بھی ہو گئے تھے۔ ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ انہیں دل کا دورہ پڑا ہوگا۔’
مجاہد آزادی اور جانےمانے ‘انقلابی’شاعر گلزار دہلوی کو کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد ایک جون کو ایک نجی اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔پرانی دلی کے گلی کشمیریان میں1926 میں پیدا ہوئے گلزار دہلوی حکومت ہند کی جانب سے 1975 میں شائع ہونے والا پہلا اردو مجلہ ‘سائنس کی دنیا’ کے بانی مدیر رہ چکے تھے۔ اس کے علاوہ پورے ہندوستا ن میں اردو اسکول کھولنے کا سہرا بھی ان کو جاتا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، دہلوی گزشتہ 28 مئی کی رات بیمار پڑے تھے۔ 31 مئی کو ان میں کورونا انفیکشن کی تصدیق ہوئی تھی۔ ایک جون کو انہیں شاردا اسپتال کے کووڈ 19 آئی سی یو وارڈ میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ سات جون کو رپورٹ نگیٹو آنے کے بعد انہیں گھر واپس لایا گیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)