گزشتہ ہفتے لکھنؤ میں ایک پروگرام کے دوران وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ریاست میں پچھلے چھ سالوں میں کسی کسان نے خودکشی نہیں کی ہے۔ تاہم سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2017 سے 2021 کے درمیان ریاست میں 398 کسانوں اور کھیت میں کام کرنے731 مزدوروں نے خودکشی کی۔
(علامتی تصویر: نندو کمار/انسپلیش)
نئی دہلی: 6 مارچ کو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھنؤ میں ایک پروگرام میں کہا کہ پچھلے چھ سالوں میں ریاست میں کسی کسان نے خودکشی نہیں کی ہے۔
وزیر اعلیٰ کوآپریٹو شوگرکین اور شوگر مل سوسائٹی میں قائم فارم مشینری بینکوں کے لیے 77 ٹریکٹروں کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کر رہے تھے۔ اس تقریب میں
انہوں نے کہا کہ سال 2017 سے پہلے یوپی میں کسان خودکشی کرتے تھے اور کھیتی باڑی کو گھاٹے کا سودا کہا جاتا تھا۔ ہماری حکومت میں کسی کسان نے خودکشی نہیں کی۔
تاہم،ان کا یہ دعویٰ غلط ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے
فیکٹ چیکر ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ 2017 سے 2021 کے درمیان ریاست میں 398 کسانوں اور کھیت میں کام کرنے والے731 مزدوروں نے خودکشی کی۔
ریاست میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت پہلی بار مارچ 2017 میں بنی تھی۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی سالانہ حادثاتی اموات اور خودکشی کی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق،اس وقت سے لے کر 2021 تک (جس کا ڈیٹا دستیاب ہے)اتر پردیش میں ‘کسانوں’ (82فیصد مرد اور 18فیصد خواتین) 398 اور ‘کھیت میں کام کرنے والے مزدوروں’ کی خودکشی کے731 واقعات(92فیصد مرد اور 8فیصد خواتین) ریکارڈ کیے گئے۔
این سی آر بی ‘زرعی شعبے کے لوگوں’ کی خودکشی کو کسانوں اور زرعی مزدوروں کے طور پر درجہ بندی کرتا ہے۔ رپورٹ میں کسان کی تعریف ایک ایسے شخص کے طور پر کی گئی ہے جس کا پیشہ زراعت ہے اور اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اپنی زمین کاشت کرتے ہیں اور ساتھ ہی وہ لوگ بھی جو مزدوروں کی مد سےیا بغیر لیز کی زمین/دوسرے کی زمین پرکھیتی کرتے ہیں۔ ‘زرعی مزدور’ وہ شخص ہے جو بنیادی طور پر زراعت (کھیتی یا باغبانی) کا کام کرتا ہے اور جس کی آمدنی کا ذریعہ زرعی مزدوری ہے۔
اس طرح سےاین سی آر بی کی رپورٹ آگے کسانوں کی خودکشی کی اس طرح درجہ بندی کرتی ہے جو اپنی زمین پر کھیتی کرتے ہیں اور جو لوگ لیز پر دی گئی زمین پر کھیتی کرتے ہیں۔ اس کے مطابق اتر پردیش میں اپنی زمین پر کھیتی کرنے والے کسانوں کی خودکشی کے 289 واقعات اور لیز پر دی گئی زمین کاشت کرنے والوں کی خودکشی کے 109 واقعات درج ہوئے۔
فیکٹ چیکر کی جانب سے اس بابت اتر پردیش حکومت سے رابطہ کرنے پر کوئی جواب نہیں ملا۔