معاملہ اترپردیش کے اناؤ کا ہے۔ گینگ ریپ کے ملزمین نے ضمانت پر جیل سے رہا ہونے کے بعد دوستوں کے ساتھ مل کر متاثرہ پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ اس معاملے میں 3 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں گینگ ریپ متاثرہ کو مبینہ طور پر پانچ لوگوں نے جمعرات کی صبح زندہ جلاکر مارنے کی کوشش کی۔ پولیس نے ابھی تک تین لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ اناؤ ضلع کے بہار تھانہ حلقہ کے ہندونگر گاؤں کا ہے۔ ذرائع کے مطابق، متاثرہ 70 فیصدی سے زیادہ جھلس گئی ہے اور اسے لکھنؤ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
سینئر پولیس افسروں نے بتایا کہ متاثرہ نے پانچوں ملزمین کے نام بتائے ہیں، جس میں سے تین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔اس سال مارچ میں درج ایف آئی آر میں متاثرہ نے بیان دیا تھا کہ پانچ لوگوں نے 2018 میں کئی بار اس کا ریپ کیا۔ ان میں سے دو کو بعد میں گرفتار کر جیل بھیج دیا گیا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق، ان دونوں لوگوں کو بعد میں رہا کر دیا گیا۔ یہ دونوں ابھی ضمانت پر باہر ہے۔
اناؤ کے ایس پی وکرانت ویر نے کہا، ‘اس صبح ہمیں بتایا گیا کہ کچھ لوگوں نے ایک خاتون کو زندہ جلانے کی کوشش کی۔ خاتون نے تین لوگوں کے نام بتائے، جن کو بعد میں گرفتار کیا گیا۔پولیس افسر کا کہنا ہے، ‘فی الحال خاتون کو بہتر علاج کے لیے لکھنؤ اسپتال ریفر کیا گیا ہے۔ ابھی تک، ہم نے پانچ میں سے تین ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ باقی لوگوں کو پکڑنے کے لیے چار ٹیم بنائی گئی ہے۔’
لکھنؤ زون کے اے ڈی جی ستیہ نارائن جبیت نے بعد میں لکھنؤ اسپتال پہنچ کر متاثرہ سے ملاقات کی۔متاثرہ نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ ایک شخص شادی کا جھانسا دے کر اس کو اپنے ساتھ رائے بریلی لے گیا اور وہاں اس کے ساتھ ریپ کیا۔ اس کے بعد جب متاثرہ نے اس پر شادی کرنے کا دباؤ بنایا تو ملزم اس کو کھیتوں میں لے گیا اور اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر بندوق کی نوک پر اس کے ساتھ ریپ کیا۔
نوبھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، متاثرہ نے بیان دیا ہے کہ جمعرات تڑکے چار بجے وہ رائے بریلی جانے کے لیے ٹرین پکڑنے بیسوارا بہار ریلوے اسٹیشن جا رہی تھی۔گورا موڑ پر گاؤں کے ہری شنکر ترویدی، کشور، شبھم، شوم اور امیش نے اسے گھیر لیا اور سر پر ڈنڈے سے اور گلے پر چاقو سے وار کیا اور اس کے بعد ملزمین نے پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی۔
بتا دیں کہ اس معاملے کی جانچ رائے بریلی پولیس نے کی تھی۔سب ڈویزنل مجسٹریٹ کو دیے گئے بیان میں متاثرہ نے بتایا کہ وہ جمعرات تڑکے چار بجے رائے بریلی جانے کے لیے بیسوارا اسٹیشن جا رہی تھی کہ تبھی گور گاؤں کے موڑ کے پاس پہلے سے موجود ہری شنکر ترویدی، رام کشور ترویدی، امیش واجپئی کے ساتھ ریپ کے ملزم شوم اور شبھم ترویدی نے مبینہ طور پر لاٹھی اور ڈنڈوں سے اسے پیٹنے کے بعد چاقو سے کئی وار کئے۔ اس کے بعد پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی۔
اس واقعہ پر کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کہا، ‘کل ملک کے وزیر داخلہ اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے صاف صاف جھوٹ بولا کہ یوپی کا لاء اینڈ آرڈر اچھا ہو چکا ہے۔ ہر روز ایسے واقعات کو دیکھ کر من میں غصہ ہوتا ہے۔ بی جے پی رہنماؤں کو بھی اب فرضی تشہیر سے باہر نکلنا چاہیے۔’