معاملہ جون پور ضلع کے سرائےخواجہ حلقہ کے بھدیٹھی گاؤں کا ہے۔ 9 جون کو آم توڑنے کو لےکر دوکمیونٹی کے بچوں میں تنازعہ ہوا، جس کے بعد ان کے بیچ پرتشدد جھڑپ ہوا۔ سو کے قریب لوگوں پر معاملہ درج ہوا ہے اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ملزمین پر این ایس اے اور گینگسٹر ایکٹ لگانے کی ہدایت دی ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے جون پور ضلع میں دو کمیونٹی کے بچوں کے بیچ آپسی جھگڑے کے بڑھ جانے کے بعد دلتوں کے گھروں کو جلائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔اس واقعہ کے بعد گاؤں میں بڑی تعداد میں پولیس کوتعینات کر دیا گیا ہے اور 35 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے علم میں لیتے ہوئے ملزمین پر گینگسٹر ایکٹ اوراین ایس اے لگانے کی ہدایت دی ہے۔
دینک بھاسکر کے مطابق سرائے خواجہ علاقے میں بھدیٹھی گاؤں میں بچوں کے آم توڑنے کو لےکر 9 جون کو جھگڑا ہوا تھا، جب بھدیٹھی گاؤں کا شہباز (13) باغ میں آم توڑنے گیا تھا، وہاں اس کا دلت بچوں کے ساتھ جھگڑا ہو گیا۔اس کے بعد شہبازکے گھر لوٹ کر اہل خانہ کو بتانے کے بعدوہ لوگ لاٹھی ڈنڈا لےکر موقع پر پہنچے اور کہاسنی کے بعد مارپیٹ ہوئی۔ اس جھگڑے میں چار لوگ زخمی ہو گئے۔ اس کے بعد گاؤں کے مکھیا آفتاب نے بیچ بچاؤ کر کےمعاملہ کو ختم کرایا تھا۔
لیکن رات تک یہ پرتشدد جھڑپ میں بدل گیا، جب دلت بستی پر مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے حملہ کر دیا اور مارپیٹ، توڑ پھوڑ کرنے کے بعد سات لوگو ں کے گھروں میں آگ لگا دی۔ واقعہ کی اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نےحالات پر قابو پایا اور آگ کو بجھایا گیا۔آئی جی وجئے سنگھ مینا نے بتایا کہ اس معاملے میں 58 نامزد اور 100 سے زیادہ نامعلوم لوگوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے اور 35 لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گاؤں میں پی اے سی اور چار تھانوں کی پولیس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ گاؤں میں حالات قابو میں ہیں اور معاملے کی جانچ کرائی جا رہی ہے۔ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔حالانکہ اس بیچ ملزم فریق کا کہنا ہے کہ جھگڑے کے دوران ان لوگوں نے خود اپنے گھروں میں آگ لگائی ہے۔
نیوز 18 کے مطابق بھدیٹھی کے راجیش نے سرائے خواجہ تھانے میں شکایت درج کرائی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پہلے ان کے بھائی کے ساتھ بکری چرانے کو لےکر جھگڑاہوا تھا اور ان کے بھائی کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔پھر دیر رات ان کے گھروں پر حملہ کیا اور آگ لگا دی۔ اس حملے میں کئی لوگ زخمی ہو گئے اور 10 گھروں کا سامان جل گیا۔ آگ زنی میں بکری اور بھینس کے بچھڑے بھی جل کر مر گئے۔
معاملے میں پولیس نے ملزمین کے خلاف دفعہ147، 148، 149، 307، 452، 323، 504، 506، 436، 427، 429، 34، 188، 269 کے علاوہ مجرمانہ قانون (ترمیم)ایکٹ 1932 کی دفعہ 7، ایس سی/ایس ٹی ایکٹ، پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے سے متعلق ایکٹ 1984 کی دفعہ3،وبائی امراض سے متعلق ایکٹ، 1897 کی دفعہ 3 اورڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ2005 کی دفعہ 51 کے تحت کیس درج کیا ہے۔
وہیں، وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی ہے کہ مقامی ایس ایچ او نے لاپرواہی برتی ہے، ان کےخلاف فوری محکمہ جاتی کارروائی ہو۔ساتھ ہی،وزیر اعلیٰ نے متاثرین کو 10 لاکھ روپے کے مالی امداددیے جانے کا اعلان کی ہے۔ اس کے علاوہ سوشل ویلفیئرکی طرف سے ایک لاکھ روپے کی مدد الگ سے ملے گی۔ سات متاثرہ فیملی کو مکھیہ منتری آواس یوجنا کے تحت گھردیا جائےگا۔