معاملہ اتر پردیش کےامیٹھی ضلع کےسنگرام پور بلاک کے بن پروا سرکاری اسکول کا ہے۔ کھانا کھلانے کے دوران مبینہ طور پر دلت بچوں کے علیحدہ صف بنانے کےالزام میں اسکول کی پرنسپل کےخلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ جانچ کے بعد انہیں سسپنڈکر دیا گیا ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش میں مین پوری کے اسکول میں دلت بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ایسی ہی ایک جانکاری امیٹھی ضلع سے آئی ہے۔
گرام پنچایت گڈیری کےپرائمری اسکول بن پروا کی پرنسپل کسم سونی کے ذریعےاسکول میں پڑھنے والے طلبا کو کھانا دینے کے دوران مبینہ طور پر دلت بچوں کےعلیحدہ صف بنانے، سماجی تفریق کرنے کی شکایت پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
ان کے خلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ امیٹھی ارون کمار نے بتایا کہ معاملہ نوٹس میں آنے پرفوراًجانچ کرنےاورپرنسپل کےخلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت ضلع کےبیسک ایجوکیشن افسر کو دیےگئے۔
انہوں نے بتایا کہ ایجوکیشن افسر کے ذریعےمذکورہ معالےکی جانچ کی گئی اورقصوروارپائے جانے پر متعلقہ پرنسپل کو فوراً سسپنڈ کر دیا گیا۔
ضلع مجسٹریٹ نے بتایا کہ پرنسپل کے خلاف سنگرام پور تھانے میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔
معلوم ہو کہ حال ہی میں مین پوری ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں دلت بچوں سے امتیازی سلوک کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ مین پوری میں بیور بلاک کے دوداپور اسکول میں دلت بچوں کو مڈ ڈے میل کے لیے استعمال کی گئی تھالی کو خود ہی دھل کر رسوئی گھر میں الگ رکھنا پڑ رہا تھا۔
اس معاملے میں پرنسپل گریما راجپوت کو 24 ستمبرکو سسپنڈ کر دیا گیا تھا۔دو رسوئیوں کو بھی کام سے ہٹا دیا گیا، کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ وہ دلت طلباکےبرتنوں کو ‘چھو نہیں سکتے ہیں۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)