اترپردیش: لکھنؤ کی کچہری میں وکیل پر بم سے حملہ، 3 زخمی

اتر پردیش پولیس نے بتایا کہ کچہری میں کچھ لوگوں نے بار ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سکریٹری سنجیو لودھی پر بم سے حملہ کیا۔ ایک بم پھٹا جبکہ باقی دو میں دھماکہ نہیں ہوا۔

اتر پردیش پولیس نے بتایا کہ کچہری  میں کچھ لوگوں نے بار ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سکریٹری  سنجیو لودھی پر بم سے حملہ کیا۔  ایک بم پھٹا جبکہ باقی دو میں دھماکہ نہیں ہوا۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کی کچہری میں جمعرات کو دن دہاڑے ایک وکیل پر بم سے حملہ کیا گیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ کچہری کیمپس میں کچھ لوگوں نے بار ایسوسی ایشن کے  جوائنٹ سکریٹری سنجیو لودھی پر بموں سے حملہ کیا۔ ان میں سے ایک بم پھٹا جبکہ باقی دو میں دھماکہ نہیں ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کے سینئر افسر موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

اس بیچ، وکیل سنجیو لودھی نے بتایا کہ انہوں نے کچھ افسروں کی اعلیٰ افسروں سے شکایت کی تھی۔ اس کو  لے کر لکھنؤ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری جیتو یادو، سدھیر یادو اور انو یادو انہیں شکایت واپس لینے کی دھمکی دے رہے تھے۔لودھی کا الزام ہے کہ جمعرات کو اعجاز ، اعظم اور تقریباً 10 دوسرے  لوگ آئے اور ان پر بم سے حملہ کر دیا۔ ان میں سے ایک بم پھٹا۔ باقی دو نہیں پھٹے۔ واردات کے بعد حملہ آور ہتھیار  لہراتے ہوئے بھاگ گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ ساتھ وکیل شیام سندر اور پرمود لودھی کو بھی معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ لودھی نے مانگ کی کہ مجرموں کو جلد گرفتار کیا جائے۔لودھی نے کچہری  کے سکیورٹی  انتظامات پر سوال کھڑے کرتے ہوئے مجرموں کو جلد گرفتار کرنے اور وکیلوں کی حفاظت کا بندوبست کرنے کی مانگ کی۔

دینک بھاسکر کے مطابق، لکھنؤ ڈسٹرک سیشن کورٹ کے گیٹ نمبر تین کے پاس بار ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سکریٹری سنجیو لودھی کا چیمبر ہے۔ وہ کچھ وکیلوں کے ساتھ چیمبر کے باہر سڑک پر کھڑے تھے۔ تبھی حملہ آوروں نے ان پر چار بم پھینکے۔ ایک بم پھٹ گیا۔ سی سی ٹی وی سے مشتبہ لوگوں کی پہچان کی جا رہی ہے۔ اس واقعہ  سے وکیلوں میں غصہ ہے۔ لوگوں نے پولیس انتظامیہ کے خلاف نعرےبازی کی ہے۔

بار کاؤنسل آف انڈیا کے صدر منن مشرا نے کہا، ‘میں اس واقعہ کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ مجرموں کو جلد سے جلد گرفتار کیا جانا چاہیے۔ ایسے واقعات  کی وجہ سے بار کاؤنسل آف انڈیا نے وکیلوں کے تحفظ سے متعلق ایکٹ  کی مانگ کی تھی۔’

ریاست کی عدالت میں حملے کے واقعات  میں حال میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ 17 دسمبر کو بجنور کی چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کی بھری عدالت میں بدمعاشوں نے گولی باری کرکے ایک شخص کا قتل کر دیا تھا اور دو پولیس اہلکاروں کو زخمی کر دیا تھا۔اس سے پہلے ، سات جنوری کو لکھنؤ میں وکیل شیکھر ترپاٹھی کو کچھ لوگوں نے لاٹھی-ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)