امریکی خفیہ رپورٹ میں چین اور ہندوستان کو منشیات کی اسمگلنگ کو فروغ دینے والا ملک بتایا گیا

امریکی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے جاری تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ میں چین کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو بھی ایسا ’اسٹیٹ ایکٹر‘ بتایا گیا ہے، جو بین الاقوامی گروہوں کو براہ راست یا بالواسطہ طور پر منشیات کی اسمگلنگ میں مدد کرتا ہے۔

امریکی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے جاری تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ میں چین کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو بھی ایسا ’اسٹیٹ ایکٹر‘ بتایا گیا ہے، جو بین الاقوامی گروہوں کو براہ راست یا بالواسطہ طور پر منشیات کی اسمگلنگ میں مدد کرتا ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

نئی دہلی: امریکی خفیہ  ایجنسیوں کی جانب  سے منگل  (25 مارچ) کو جاری ایک اینول تھریٹ اسسمنٹ  رپورٹ میں چین کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو  بھی ایک ‘اسٹیٹ ایکٹر’ بتایا گیا ہے، جو براہ راست اور بالواسطہ طور پر بین الاقوامی گروپوں کو منشیات کی اسمگلنگ کے لائق بنا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، نیشنل انٹلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر کی جانب  سے شائع کی گئی 2025 کی یہ رپورٹ  ڈونالڈ ٹرمپ کی دوسری صدارتی مدت کے آغاز کے دو ماہ بعد سامنے آئی ہے۔

اس رپورٹ کوتلسی گبارڈ کی قیادت میں جاری کیا گیاہے، جوگزشتہ ہفتے ہی ٹرمپ انتظامیہ کے کسی بھی اہلکار کے پہلے سرکاری دورے کے طور پر ہندوستان  آئی تھیں۔

رپورٹ کی تمہید میں کہا گیا ہے؛’ چین اور ہندوستان جیسی  حکومتوں (اسٹیٹ ایکٹرز) کے ذریعے غیر سرکاری گروپوں (نان اسٹیٹ ایکٹز)کو اکثر براہ راست یا بالواسطہ طور پر،منشیات کے اسمگلروں کو آگے بڑھانے والے سازوسامان وغیرہ کے لیے محاذ کے طور پر کام کرنے میں مدد کی جاتی ہے۔’

یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان کو اوپی آئی او آئی ڈی  فینٹینائل کی تیاری کے لیے منشیات کے کارٹیلوں کے ذریعے استعمال ہونے والے کیمیکل کی فراہمی میں چین کے برابر رکھا گیا ہے۔

واضح ہو کہ گزشتہ سال کی تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ میں ہندوستان کا ذکر ان متعدد ممالک میں سے ایک کے طور پر کیا گیا تھا، جن  سے میکسیکن گروپ ‘کسی حد تک’ سورس حاصل کر رہا تھا، جبکہ چین کوپرائمری سپلائر بتایا گیا تھا۔

یہ رپورٹ اس لیے اہم ہے، کیونکہ اس میں چین اور ہندوستان کو ایک ساتھ گروپ کیا گیا ہے اور انہیں ‘اسٹیٹ ایکٹر’ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ یہ ایک ایسی اصطلاح ہے جو حکومت کی ملی بھگت کو ظاہر کرتی ہے، چاہے جان بوجھ کر ہو یا غیر ارادی طور پر۔

اس  سیاق و سباق کو سامنے رکھنا ضروری ہے کیونکہ ٹرمپ نے اوپی آئی او آئی ڈی سے نمٹنے کو اپنی  سیاسی ترجیح میں شامل کرلیا ہے، جو ان کی خارجہ پالیسی کے فیصلوں کو تشکیل دے رہا ہے۔گزشتہ  1 فروری کو انہوں  نے فینٹینائل کی اسمگلنگ کے خلاف مناسب کارروائی کرنے میں ناکامی پر چین پر 10فیصد اضافی ٹیرف  لگایااور کینیڈا اور میکسیکو پر مبینہ طور پر مناسب سرحدی نفاذ کی کمی کی وجہ سے 25فیصد ٹیرف لگایا۔

ہندوستان پہلے سے ہی امریکہ کے ساتھ ایک آزاد تجارتی معاہدے کو تیز کرنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے، جس سے اسے ٹرمپ کے اعلان کردہ کچھ باہمی درآمدی محصولات سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے، جو 2 اپریل سے نافذ ہونے والی ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے، ‘چین غیر قانونی فینٹینائل پیشگی کیمیکلز اور منشیات کی تیاری کے آلات کا بنیادی ذریعہ ہے، اس کے بعد ہندوستان ہے۔ میکسیکو میں مقیم کیمیکل بروکرز غلط لیبل والے شپ منٹ اور غیر منظم دوہری استعمال والے کیمیکلز کی خریداری کے ذریعے بین الاقوامی کنٹرول کو درکنار کرتے ہیں۔’

رپورٹ کے مطابق، فینٹینائل اور دیگر مصنوعی اوپیئڈز ‘امریکہ میں سمگل کی جانے والی سب سے مہلک منشیات ہیں، جس کی وجہ سے اکتوبر 2024 تک ہر 12 ماہ کی مدت میں 52000 سے زیادہ امریکی اموات ہوئیں۔’

ڈی ای اے کے 2024 ڈرگ تھریٹ اسسمنٹ نے پہلے نوٹ کیا تھا کہ ہندوستان مصنوعی ادویات میں استعمال ہونے والے پیشگی کیمیکلز کے لیے’ایک بڑے سورس  کے طور پر ابھر رہا ہے۔’

اس سال جنوری میں ایک امریکی فرد جرم میں دو ہندوستانی کیمیکل کمپنیوں پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ امریکہ اور میکسیکو میں فینٹینائل بنانے کے لیے استعمال ہونے والے کیمیکل فراہم کر رہے ہیں۔ صرف تین ماہ بعد، ایک اور ہندوستانی فرم کے اعلیٰ عہدیداروں کو امریکہ میں فینٹینائل پیشگی ایجنٹ  فروخت کرنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔