اتر پردیش اسمبلی اسپیکر ہردے نارائن دکشت نے اناؤ کے بانگرمئو میں منعقد بی جے پی کے‘پر بدھ سمیلن’ میں کہا کہ اگر کوئی صرف کم کپڑے پہننے سے عظیم بنتا، تو راکھی ساونت مہاتما گاندھی سے بھی بڑی بن گئی ہوتیں۔اعتراض کے بعد دکشت نے کہا کہ ان کی بات کوصحیح تناظر میں نہیں لیا گیا۔
اتر پردیش اسمبلی اسپیکر ہردے نارائن دکشت۔ (فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر)
نئی دہلی: اتر پردیش اسمبلی اسپیکر ہردے نارائن دکشت نے اتوار کو کہا کہ اگر کوئی صرف کم کپڑے پہننے سے عظیم بن جاتا، تو راکھی ساونت مہاتما گاندھی سے بھی عظیم بن گئی ہوتیں۔
دکشت نے اناؤ کے بانگرمئو میں منعقد بی جے پی کے ‘پر بدھ سمیلن’ کو خطاب کرتے ہوئے کہا، ‘میرا ماننا ہے کہ کسی موضوع پر کتاب لکھنے پڑھنے سے کوئی انسان دانشور نہیں ہو جاتا۔ اگر ایسا ہوتا تو میں نے کم از کم 6000 کتابیں پڑھی ہیں لیکن میں اتنے سالوں میں دانشور نہیں بن پایا۔ گاندھی جی کپڑے کم پہنتے تھے، دھوتی پہنتے تھے۔ گاندھی جی کو باپو کہا گیا۔ اب اگر کپڑے اتارنے سے کوئی عظیم ہو جاتا ہے تو راکھی ساونت، مہاتما گاندھی سے بڑی بن جاتیں۔’
ان کےخطاب کے اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ان کی نکتہ چینی ہو رہی ہے، جس کے بعد انہوں نے سلسلےوار ٹوئٹ کرکےصفائی دی ہے۔
انہوں نے سلسلےوار ٹوئٹ میں کہا،‘سوشل میڈیا پر چنداحباب میرے بیان کے ایک ویڈیو کو دوسرے معنی ومفہوم کے ساتھ نشر کر رہے ہیں۔حقیقت میں یہ اناؤ کےکانفرنس میں میرے بیان کا ایک حصہ ہے، جس میں کانفرنس کے ناظم نے میرا تعارف کراتے ہوئے مجھے دانشوراور مصنف بتایا تھا۔’
انہوں نے کہا، ‘میں نے اسی پہلوسے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ کتابوں اور مضامین کے لکھنے سے ہی کوئی دانشور نہیں ہو جاتا۔ مہاتما گاندھی کم کپڑے پہنتے تھے۔ ملک نے انہیں‘باپو’ کہا، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ راکھی ساونت بھی گاندھی جی ہو جائیں گی۔’
دکشت نے ایک دوسرے ٹوئٹ میں کہا، ‘احباب میرے بیان کو صحیح تناظر میں ہی قبول کرنے کی مہربانی کریں۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)