مظفر نگر ضلع کے بیہڑی گاؤں کی 24 سالہ گینگ ریپ متاثرہ سے تقریباً ایک سال پہلے تین لوگوں نے ریپ کیا تھا اور تب سے ملزمین ضمانت پر ہیں ۔ خودکشی کرنے سے پہلے متاثرہ نے اپنے ہاتھ پر ملزمین کے نام لکھے تھے ۔
نئی دہلی : اترپردیش کے مظفر نگر ضلع کے بیہڑی گاؤں میں ایک گینگ ریپ متاثرہ نے اپنے گھر میں پھانسی لگاکر خود کشی کر لی ۔ ملزمین کے ذریعے ان کے خلاف معاملہ واپس لینے کے لیے مبینہ طور پر پریشان کیے جانے کے بعد متاثرہ نےیہ قدم اٹھایا ۔ پولیس نے یہ جانکاری دی۔
ضلع کے چپار تھانہ حلقہ کے تحت سنیچر کو خودکشی کرنے سے پہلے 24 سالہ خاتون نے اپنے ہاتھ پر ملزمین کے نام بھی لکھےتھے۔پولیس نے بتایا کہ خاتون کا تقریباً ایک سال پہلے تین لوگوں نے ریپ کیا تھا اور تب سے ملزمین ضمانت پر ہیں ۔
متاثرہ کے والد کے ذریعے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق، ملزم اس کی بیٹی کو دھمکی دے رہے تھے اور اپنے خلاف ریپ کا مقدمہ واپس لینے کے لیے اس کو پریشان کر رہے تھے ۔پولیس افسر کلدیپ کمار نے بتایا کہ والد کی شکایت پر ملزمین کے خلاف ایک اور معاملہ درج کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ متاثرہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
دینک جاگرن کے مطابق، ایک سال پہلے متاثرہ خاتون جب روہانہ سے اپنے گاؤں لوٹ رہی تھی تین نوجوانوں نے اس کا اغوا کر کے گینگ ریپ کیا تھا۔ پولیس نے تینوں کو جیل بھیج دیا تھا لیکن حال ہی میں تینوں ملزم جیل سے چھوٹ کر باہر آئے ہیں۔خاتون کے ساتھ چار سال پہلے بھی ریپ ہوا تھا ۔ وہ پچھلے چار سال سے تناؤ میں تھی ۔ یہ بات اہل خانہ نے قبول کی ہے۔
ایس پی ست پال آنتل نے
امر اجالا کو بتایا کہ پوچھ تاچھ میں اہل خانہ نے بتایا ہے کہ تقریباً چار سال پہلے متاثرہ میرٹھ کے درولا حلقہ میں اپنی ننہال گئی تھی ۔ جہاں اس کے ساتھ اس کے سگے ماموں نے ریپ کیا تھا ۔ رشتہ داری کا معاملہ ہونے کی وجہ سے دونوں فریق میں سمجھوتہ ہوگیا تھا، جس کی وجہ سے معاملے کی شکایت نہیں کی گئی تھی ۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)