یہ معاملہ اتر پردیش کے باغپت ضلع کا ہے۔پولیس افسر شیلیش کمار پانڈے نے بتایا کہ تقریباً 12 نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے جانچ شروع کر دی گئی ہے۔
نئی دہلی: باغپت ضلع کے دوگھٹ علاقے میں ایک مسجد کے امام کے ساتھ کچھ نوجوانوں نے مبینہ طور سے مار پیٹ کی، ان کی داڈھی نوچی اور ان پر ‘جئے شری رام’ کہنے کا دباؤ بنایا۔ پولیس افسر شیلیش کمار پانڈے نےاتوار کو بتایا کہ پہلی نظر میں یہ معاملہ صرف مار پیٹ کا لگ رہا ہے۔حالانکہ انھوں نے کہا،’پھر بھی تحریر کی بنیاد پر پولیس نے تقریباً 12 نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے جانچ شروع کر دی ہے۔جانچ رپورٹ کی بنیاد پر ملزمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔’
پانڈے نے درج رپورٹ کی بنیاد پر بتایا،’مظفر نگر کے جولا کے رہنے والے املاک الرحمان سنیچر کی شام موٹر سائیکل سے سردھنا سے اپنے گاؤں جا رہے تھے۔’انھوں نے کہا،’راستے میں دو گھٹ تھانہ حلقے کے سرورا گاؤں کے پاس سڑک کے کنارے کھڑے تقریباً 12 نوجوانوں نے ان کو روک لیا اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور ان کی داڈھی بھی نوچی۔وہ سردھنا کی ایک مسجد میں امامت کرتے ہیں۔’
امام کا الزام ہے کہ نوجوان ان سے جبراً ‘جئے شری رام’کا نعرہ لگوانا چاہتے تھے۔ امام کے شور مچانے پر کچھ راہ گیر اور ان کے گاؤں کے رہنے والے سہیل اور ندیم مو قع پر پہنچے اور انھوں نے حملہ آورنوجوانوں سے ان کو چھڑایا۔’ تحریر میں الزام ہے کہ نوجوان امام کو یہ دھمکی دے کر چلے گئے کہ یہاں دوبارہ مت آنا۔اگر آنا ہے تو داڈھی کٹواکر آنا ہوگا۔
پولیس نے تحریر کی بنیاد پر تقریباً 12 نہ معلوم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کر جانچ شروع کر دی ہے۔پولیس افسر کے مطابق؛ابھی تک مار پیٹ کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ البتہ جانچ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس سے پہلےبھی امام املاک الرحمان نے پڑوس کے ضلع مظفر نگر کے ایک تھانے میں اسی طرح کا ایک مقدمہ درج کرایا تھا جو کہ جانچ میں جھوٹا پایا تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)