امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ امریکہ نے ہندوستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے آئینی اورجمہوری قدروں کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کرے۔
نئی دہلی: بین الاقوامی مذہبی آزادی پر نظر رکھنے والے امریکہ کے ایک ڈپلومیٹ نے کہا کہ ہندوستان میں شہریت(ترمیم)قانون سے پڑنے والے اثرات کو لےکر امریکہ فکرمند ہے۔بین الاقوامی مذہبی آزادی کے لیے امریکہ کے خصوصی سفیر سیم براؤن بیک نے ٹوئٹ کیا، ‘ہندوستان کا آئین اس کی عظیم طاقتوں میں سے ایک ہے۔ ایک ساتھی جمہوریت کے طور پر، ہم ہندوستان کے آئین کااحترام کرتے ہیں لیکن شہریت ترمیم قانون سے پڑنے والے اثرات کو لےکر فکرمند ہیں۔’
انہوں نے کہا، ‘ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت مذہبی آزادی سمیت آئین کی اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرےگی۔’اس بیچ ،ہندوستان اور امریکہ کے بیچ اگلے ہفتے ہونے والی ‘2+2’ مذاکرہ سے پہلے ان کا یہ بیان آیا ہے۔وزیر خارجہ ایس۔جئےشنکر اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو اور امریکی وزیر دفاع مارک ایس پر کے ساتھ 18 دسمبر کو دوسرے دور کی ‘2+2’ مذاکرہ کرنے کے لیے اگلے ہفتے یہاں آئیں گے۔
اس بیچ، ہندوستانی امریکی مسلم کاؤنسل کے ذریعے منعقد ایک پارلیامانی میٹنگ میں ‘ایمگیج ایکشن’ اور ‘ہندوز فار ہیومن رائٹس’، ‘گریگری سٹینٹن آف جینوسائڈ واچ’ نے جمعرات کو کشمیر اور آسام میں حقوق انسانی کی صورت حال کو لے کر تشویش کا اظہار کیا۔وہیں امریکہ کے ایک مسلم ایم پی آندرے کارسن نے شہریت (ترمیم )قانون پر
تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اقلیت مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کی کوشش ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر افسر نے کہا ہے کہ ہندوستان کے ذریعے اپنے شہریت قانون میں ترمیم یے جانے کے بعد وہ واقعات پر قریب سے نظر رکھےہوئے ہے۔ افسر نے کہا کہ امریکہ نے ہندوستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے آئینی اور جمہوری اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کرے۔ترمیم قانون میں بنگلہ دیش ، پاکستان اور افغانستان میں ظلم و ستم جھیلنے والے غیر مسلوں کو شہریت مہیا کرانے کا اہتمام ہے۔ امریکہ محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا،’ہم شہریت ترمیم بل کے بارے میں واقعات پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ قانون کے تحت مساوی سلوک اور مذہبی آزادی کا احترام ہم دونوں جمہوری ممالک کا بنیادی اصول ہے۔’
ترجمان نے کہا،’ امریکہ ہندوستان سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنے آئینی اور جمہوری اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کرے۔’وزارت خارجی نے دہلی میں کہا کہ نیا قانون کچھ ممالک کے مذہبی اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت کے لیے جلد غور کرنے کا اہتمام کرتا ہے جنھوں نے استحصال کا سامنا کیا ہے اور جو پہلے سے ہی ہندوستان میں ہیں۔’
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)