سال 2019 میں اقوام متحدہ نے یہ اندازہ ظاہر کیا تھا کہ رواں مالی سال میں ہندوستان کی اکانومک گروتھ شرح 7.9 فیصدی رہ سکتی ہے۔
نئی دہلی: اقوام متحدہ (یواین) نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان کی اکانومک گروتھ کی شرح رواں مالی سال میں 5.7 فیصد رہ سکتی ہے۔ یہ گلوبل باڈی کے پہلے کے اندازے سے کم ہے۔یو این کے ایک مطالعے میں کہا گیا ہے کہ کچھ دیگر ابھرتے ممالک میں جی ڈی پی گروتھ کی شرح میں اس سال کچھ تیزی آ سکتی ہے۔ پچھلے سال عالمی اکانومک گروتھ شرح سب سے کم 2.3 فیصد رہنے کے بعد یو این نے یہ بات کہی۔
ڈبلیوای ایس پی(World Economic Situation and Prospects)، 2020 کے مطابق 2020 میں 2.5 فیصد اضافہ کے امکانات ہیں لیکن کاروبار تناؤ، مالی اٹھا پٹک یا لینڈ پالیٹیکل تناؤ بڑھنے سے چیزیں پٹری سے اتر سکتی ہیں۔ہندوستان کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں اکانومک گروتھ شرح 5.7 فیصد رہ سکتی ہے۔ حالانکہ، ڈبلیو ای ایس پی 2019 میں اس کے 7.6 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیا گیا تھا۔
وہیں اگلے مالی سال میں اکانومک گروتھ کی شرح 6.6 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیا گیا جبکہ اس سے پہلے اس کے 7.4 فیصد رہنے کی بات کہی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی جی ڈی پی گروتھ کی شرح پچھلے مالی سال میں 6.8 فیصد رہی۔صرف اقوام متحدہ ہی نہیں، بلکہ پچھلے کچھ مہینوں میں کئی نیشنل اور انٹر نیشنل ریٹنگ ایجنسی نے ہندوستان کی اکانومک گروتھ کا اندازہ گھٹایا ہے۔
پچھلے سال دسمبر مہینے میں ریزرو بینک آف انڈیا نے رواں مالی سال کے لیے ملک کی اکانومک گروتھ کا اندازہ 6.1 فیصد سے گھٹاکر 5 فیصد کر دیا ہے۔ اس کی اہم وجہ گھریلو اور باہری مانگ کا کمزور ہونا بتایا گیا ہے۔ ایس بی آئی کی ایک تحقیقی رپورٹ میں ملک کے جی ڈی پی وردھی میں اضافہ کے اندازے کو مالی سال 2019-20 کے لیے گھٹاکر 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ پہلے اکانومک گروتھ ریٹ 6.1 فیصد رہنے کے امکانات جتائے گئے تھے۔
اسکے علاوہ موڈیز انویسٹرس سروس نے ہندوستان کی ریٹنگ پر اپنا ردعمل بدلتے ہوئے اسے ‘مستحکم’ سے ‘منفی’ کر دیا ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ پہلے کے مقابلے اکانومک گروتھ کے بہت کم رہنے کا خدشہ ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)