ٹوئٹر نے حکومت کے مطالبے پر اسلامو فوبیا کے خلاف آواز اٹھانے والے صحافی کے اکاؤنٹ کو بلاک کیا

09:39 PM Jun 25, 2022 | دی وائر اسٹاف

صحافی اور کالم نگار سی جے ورلیمین ‘اسلامو فوبیا’ اور دہشت گردی جیسےموضوعات پر لکھنے کے لیے معروف ہیں۔ ورلیمین نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی انتہا پسند اور ہندو فسطائی حکومت کے مطالبے پر ہندوستان میں ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

سی جے ورلیمین۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: مائیکرو بلاگنگ اور سماجی رابطوں کی سائٹ ٹوئٹر نے وزارت اطلاعات و نشریات کی درخواست پر صحافی اور کالم نگار سی جے ورلیمین کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا ہے۔ وہ ‘اسلامو فوبیا’ اور دہشت گردی جیسے موضوعات  پر لکھنے کے لیے معروف  ہیں۔

کالم نگار کے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک پیغام میں پڑھا جا سکتا ہے کہ،سی جے ورلیمین کے اکاؤنٹ پرقانونی وجوہات کی بنا پر ہندوستان میں پابندی لگا دی گئی ہے۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ ،’ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ’ کرنے والے تبصروں  کو لے کر وزارت اطلاعات و نشریات کی درخواست پر اس اکاؤنٹ پرپر پابندی لگا دی گئی ہے۔

ورلیمین نے کہا، نریندر مودی کی  انتہاپسند اورہندو فسطائی حکومت  کے مطالبے پر  ہندوستان میں ان کے   (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

قومی مفادات کے لیے خود کو ایک قانونی طور پرسرگرم گروپ بتانے والے کلنگ رائٹس فورم نے دعویٰ کیا کہ مرکز نے ورلیمن  کے ‘ہندوستان مخالف پروپیگنڈے’ کے خلاف اس کی شکایت پر کارروائی کی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)