انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر مانگ کی ہے کہ کووڈ 19 کے ایلوپیتھک علاج کے خلاف پروپیگنڈہ چلانے کے لیے رام دیو پرسیڈیشن کا معاملہ درج ہونا چاہیے۔ ادارے نے رام دیو کو ہتک عزت کا نوٹس بھی بھیجا ہے۔ اس بیچ رام دیو کا ایک اور ویڈیو سامنے آیا ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ ان کے باپ بھی انہیں گرفتار نہیں کر سکتے۔
یوگ گرو بابا رام دیو(فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے)نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر مانگ کی ہے کہ کووڈ 19 کے علاج کے لیے سرکار کے پروٹوکال کو چیلنج دینے اور ٹیکہ کاری پر مبینہ پروپیگنڈہ چلانے کے لیے رام دیو پرسیڈیشن کے الزامات کے تحت معاملہ درج ہونا چاہیے۔
اس بیچ رام دیو کا ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے، جس میں وہ خود کی گرفتاری کو لےکر کہہ رہے ہیں کہ اریسٹ تو ان کا باپ بھی نہیں کر سکتا۔خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کےمطابق سوشل میڈیا پرہیش ٹیگ اریسٹ رام دیو ٹرینڈ ہونے کےسلسلے میں رام دیو نے کہا، ‘وہ صرف شور مچا رہے ہیں، وہ لگاتار ‘ٹھگ رام دیو’، ‘مہاٹھگ رام دیو’، ‘گرفتار رام دیو’وغیرہ ٹرینڈ کرا رہے ہیں۔’
اس مبینہ ویڈیو میں رام دیو کہہ رہے ہیں،‘اریسٹ تو خیر ان کا باپ بھی نہیں کر سکتا سوامی رام دیو کو۔’
دہرادون میں ایک ڈاکٹر نے کہا کہ رام دیو کے تازرہ ترین ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں ایلوپیتھی اور ایلوپیتھک ڈاکٹروں کے بارے میں‘غیرحساس ’تبصرہ کرنے کابالکل بھی افسوس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام دیو کا بیان انانیت سے سے بھرا ہے۔ یہ دکھاتا ہے کہ وہ خود کو قانون سے اوپر مانتے ہیں۔
جدید میڈیکل سائنس سے علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے اہم ادارےآئی ایم اے نے ایلوپیتھی کے خلاف مبینہ توہین آمیز بیان کے لیے رام دیو کو
ہتک عزت کا نوٹس بھی بھیجا ہے۔ سنگھ نے ان سے 15 دن کے اندر معافی مانگنے کو کہا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہونے پر وہ ان سے 1000 کروڑ روپے کا معاوضہ طلب کر ے گا۔
آئی ایم اے نے مودی کو لکھے خط میں کہا کہ یہ بڑی تسلی بخش بات ہے کہ ملک میں ٹیکوں کی دونوں خوراک لے چکے صرف0.06 فیصد لوگوں کو کورونا وائرس کا ‘معمولی’انفیکشن ہوا اور ٹیکہ لگوا چکے لوگوں کو پھیپھڑوں میں بہت زیادہ انفیکشن ہونے کے معاملے ‘بہت کمیاب’رہے۔
ادارےنے اپنے خط میں لکھا، ‘پوری طرح سے مصدقہ ہے کہ ٹیکہ کاری سے ہم شدید انفیکشن کے مہلک اثرات سے اپنی عوام اور ملک کو بچاتے ہیں۔ اس موقع پر ہم بڑے دکھ کے ساتھ آپ کےعلم میں لانا چاہتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر نشر ہو رہے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ٹیکے کی دونوں خوراک لینے کے بعد بھی10000 ڈاکٹروں کی موت ہو گئی اور ایلوپیتھک دوائیں لینے کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کی موت ہو گئی، جیسا کہ پتنجلی پروڈکٹس کے مالک رام دیو نے کہا ہے۔’
اس میں کہا گیا،‘ہم ماڈرن میڈیکل سائنس پیشہ وروں کے نمائندہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم اسپتالوں میں آنے والے لاکھوں لوگوں کے علاج میں آئی سی ایم آریا نیشنل ورک فورس کے توسط سے وزارت صحت کی جانب سے جاری گائیڈ لائن اور پروٹوکالوں پر عمل کرتے ہیں۔ اگر کوئی دعویٰ کر رہا ہے کہ ایلوپیتھک دواؤں سے لوگوں کی جان گئی تو یہ وزارت کوچیلنج دینے کی کوشش ہے، جس نے ہمیں علاج کے لیے پروٹوکال جاری کیا۔’
آئی ایم اے نے کہا کہ آج کی تاریخ تک اور اس کی رجسٹری کے مطابق کورونا وائرس کی پہلی لہر میں753 ڈاکٹروں کی انفیکشن سے موت ہو گئی تھی اور دوسری لہر میں513ڈاکٹروں نے جان گنوائی ہے۔اس نے کہا کہ پہلی لہر میں کسی کو کورونا وائرس کا ٹیکہ نہیں لگا تھا اور دوسری لہر میں جان گنوانے والے اکثر لوگ کئی وجہوں سے ٹیکہ نہیں لگوا پائے تھے۔
آئی ایم اے نے کہا، ‘اب فریب دے کر ٹیکے کی دونوں خوراکیں لینے کے بعد بھی10000 لوگوں کے مرنے کی بات کرنا عوام تک ٹیکہ کاری کو پہنچانے کی کوششوں کو متاثر کرنے کی جان بوجھ کر کی جا رہی کوشش ہے اور اس کوفوراً روکنا ہوگا۔’
اس نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم اے علاج کے تمام طریقوں بالخصوص آیورویدک دواؤں کی ہندوستانی روایت کا احترام کرتا ہے۔آئی ایم اے نے لکھا ہے، ‘ہم ایسی کسی دوا کے خلاف نہیں ہیں، جس کی وزارت کی جانب سے حوصلہ افزائی کی جا رہی ہو اور ہم اکثر اپنےصحت عامہ کے مراکز پر آیوش منترالیہ کے ذریعے جمع کی گئی دواؤں کو خوشی سے ساجھا کرتے ہیں۔ ہم نے وزارت کی منظوری کے بنا کچھ دواؤں کی مخالفت کی تھی۔’
ادارےنے وزیراعظم سے اپیل کی،‘ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنی کمپنی کے پروڈکشن کے مفادات کی وجہ سے ٹیکہ کاری پر ڈر کا پیغام پھیلانے والے اور حکومت ہند کے علاج پروٹوکالوں کو چیلنج دینے والے لوگوں کے خلاف مناسب کارروائی کریں۔ ہمارے خیال سے یہ واضح طور پرسیڈیشن کا معاملہ ہے اور ایسے لوگوں پر بنا کسی تاخیر کےسیڈیشن کے الزامات میں فوراً مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
بتا دیں کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ساجھا کیے جا رہے ایک ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے آئی ایم اے نے کہا تھا کہ رام دیو کہہ رہے ہیں کہ ‘
ایلوپیتھی ایک اسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس ہے’۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایلوپیتھی کی دوائیں لینے کے بعد لاکھوں لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی آئی ایم اے نے رام دیو پر یہ کہنے کا بھی الزام لگایا تھا کہ ہندوستان کے ڈرگ کنٹرولرکے ذریعے کووڈ 19 کے علاج کے لیے منظور کی گئی ریمڈیسور، فیبی فلو اور ایسی دیگر دوائیں کووڈ 19 مریضوں کا علاج کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
ایلوپیتھی کو اسٹپڈ اور دیوالیہ سائنس بتانے پر یوگ سکھانے والے رام دیو کے خلاف وبائی امراض سے متعلق قانون کے تحت کارروائی کرنے کی ڈاکٹروں کے سب سے بڑےادارےانڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے)و ڈاکٹروں کے دیگر اداروں کی مانگ کے بعد وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے رام دیو کو ایک خط لکھ کر ان سے گزارش کی تھی کہ وہ اپنے لفظ واپس لے لیں۔
اس کے بعد رام دیو نے ایلوپیتھک دواؤں پر اپنے بیان کو اتوار کو واپس لے لیا تھا۔حالانکہ یہ معاملہ یہیں تک نہیں رکا بلکہ اس کے بعد سوموار کو رام دیو نے آئی ایم اے سے 25 سوال بھی پوچھے، جس کو لےکر بھی ان کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)