آر سی ای پی سمجھوتہ 10 جنوب مشرقی ایشیائی ممالک اور چین، ساؤتھ کوریا، جاپان، ہندوستان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے بیچ کاروباری معاہدہ ہے۔
نئی دہلی: تھائی لینڈ نے سوموار کو کہا کہ ایشیائی ممالک نے دنیا کے ممکنہ سب سے بڑے آرسی ای پی کاروبار سمجھوتے پر فیصلہ کن مذاکرہ کیا اور ہندوستان کے ذریعے اعتراض ظاہر کرنے باوجود بینکاک میں ایک چوٹی کانفرنس میں اس کی کامیابی کا اعلان کیا جائے گا۔آر سی ای پی (ریجنل کمپریہنسواکانومک پارٹنر شب)سمجھوتہ 10 جنوب مشرقی ایشیائی ممالک اور چین، ساؤتھ کوریا، جاپان، ہندوستان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے بیچ کاروباری معاہدہ ہے۔مانا جا رہا ہے کہ سوموار کو آر سی ای پی پر کم سے کم ایک آخری سمجھوتے کا اعلان کیا جائے گا۔
Had an excellent meeting with Prime Minister Prayut Chan-o-cha. We talked about ways to expand cooperation between India and Thailand. I also thanked him for the wonderful hospitality of the people as well as Government of Thailand. pic.twitter.com/79pMhf8MV1
— Narendra Modi (@narendramodi) November 3, 2019
ہندوستان میں اس سمجھوتے کو لے کر کافی مخالفت ہو رہی ہے۔کسان تنظیموں کا الزام ہے کہ اگر یہ سمجھوتہ ہوا تو ہندوستان کے کروڑوں مِلک فارمراس سے متاثر ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:’آر سی ای پی سمجھوتے سے کروڑوں ملک فارمر برباد ہوجائیں گے‘
آخری وقت میں ہندوستان کے ذریعے اٹھائی گئی مانگ کی وجہ سے مختلف وزرا کے بیچ دیر رات تک مذاکرہ چلا۔ تھائی لینڈ کے کامرس منسٹر جورین لکساناوست نے سوموار کو رائٹرس کو بتایا ،’کل رات بات چیت فیصلہ کن تھی۔ آج رہنماؤں کے ذریعےآر سی ای پی سمجھوتے کی کامیابی پر ایک ساتھ اعلان کیا جائے گا۔ ہندوستان اس کا بھی حصہ ہے اور مشترکہ طور پر اعلان کرے گا۔ دستخط اگلے سال ہوں گے۔’
ساؤتھ ایشیا کے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا نے گزارش کی ہے کہ ہندوستان آر سی ای پی سمجھوتے کا حصہ رہے۔ امریکہ-چین کے بیچ کوروبار جنگ کی وجہ سے اس نئے سمجھوتے پر دستخط کرنے کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔
حالانکہ ہندوستان چین کے سامانوں کے بڑھتے امپورٹ کی وجہ سے فکر مند ہےاور اس کی جانکاری رکھنے والے افسروں نے بتایا کہ ہندوستان نے آخری وقت میں اس پر اپنی بات رکھی تھی۔وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو بینکاک میں میٹنگ کے بعد اپنے عوامی تبصروں میں آر سی ای پی کا ذکر تک نہیں کیا۔